طلبہ نے زبردستی یونیورسٹی بند رکھی ہے، قائداعظم یونیورسٹی کا مقامی انتظامیہ کو خط

احتجاج میں وہ طلبہ بھی شامل ہیں جنہیں یونیورسٹی سے خارج کردیاگیا، جامعہ سے خارج ان طلبہ پر ایف آئی آر بھی درج ہیں، رجسٹرار کا خط یونیورسٹی سٹوڈنٹس قانون ہاتھ میں لیں گے تو ڈسپلن کمیٹی سامنے آئے گی، جامعہ کی بھی ایک کمیٹی طلباء کے اپیلوں کو سن رہی ہے،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 مئی 2022 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2022ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع قائد اعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار نے اسلام آباد انتظامیہ کو خط لکھا ہے۔خط کے متن کے مطابق قائداعظم یونیورسٹی کے باہراحتجاج سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں، یونیورسٹی انتظامیہ نے متعدد بار تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی کوشش کی تاہم احتجاج کرنے والے طلبہ نے زبردستی یونیورسٹی بند رکھی۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ احتجاج میں شریک کئی طلبہ یونیورسٹی سے تعلق نہیں رکھتے، قائد اعظم یونیورسٹی کے باہرغیر متعلقہ افراد کا احتجاج قانون کی خلاف ورزی ہے۔خط کے متن کے مطابق احتجاج میں وہ طلبہ بھی شامل ہیں جنہیں یونیورسٹی سے خارج کردیاگیا، جامعہ سے خارج ان طلبہ پر ایف آئی آر بھی درج ہیں۔

(جاری ہے)

رجسٹرار قائد اعظم یونیورسٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ رجسٹرار آفس کا رول طلباء کو نکالنا یا بحال کرنا نہیں ہے، یہ دفتر تو آرڈرز کو فالو کرنے کا ادارہ ہے، چند سالوں میں لاء اینڈ آرڈر کے ایشوز بڑھے ہیں، یونیورسٹی سٹوڈنٹس قانون ہاتھ میں لیں گے تو ڈسپلن کمیٹی سامنے آئے گی۔

رجسٹرار قائد اعظم یونیورسٹی راجہ قیصر نے کہاکہ طلباء کی ڈیمانڈ ہے کہ نکالے گئے طلباء کو بحال کیا جائے، مختلف واقعات کی وجہ سے انکو جامعہ کی ڈسپلنری کمیٹی نے نکالا ہے، ڈیٹا سینٹر پر حملہ ،طلباء تصادم وغیرہ جیسے واقعات کی بنا پر پر ایسا ہوا۔ انہوںنے کہاکہ ڈسپلن کمیٹی کی جانچ پڑتال کے بعد طلباء کو ایکسپیل،ڑیسٹیگیٹ اور جرمانے ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ جامعہ کی بھی ایک کمیٹی طلباء کے اپیلوں کو سن رہی ہے،انہوںنے کہاکہ وزارت تعلیم نے بھی معاملہ حل کرنے کی ہدایات دی ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوں۔خیال رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی طلبہ کے احتجاج کے باعث کئی روز سے بند ہے اور تعلیمی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔