جمہوری طریقے سے اسلامی انقلاب لائینگے ‘ پروفیسر ابراہیم

ملک کے حالات دگرگوں ہیں، لگ رہا ہے انتخابات اپنے وقت سے پہلے ہوں گے‘ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

ہفتہ 21 مئی 2022 00:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2022ء) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ملک کے حالات دگرگوں ہیں، لگ رہا ہے انتخابات اپنے وقت سے پہلے ہوں گے۔ پنجاب کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس وقت حزب اقتدار اور حزب اختلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنے نقطہ نظر سے بیان کررہے ہیں۔

سپریم کورٹ کو آئین کی روشنی میں واضح فیصلہ دینا چاہئے تھا۔ جماعت اسلامی جمہوری طریقے اور انتخابات کے ذریعے اسلامی انقلاب لانا چاہتی ہے۔ جماعت اسلامی اپنے نام، نشان اور جھنڈے کے ساتھ انتخابات کے میدان میں موجود رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کی صوبائی مجلس شوریٰ کے ایک روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امراء مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل، نورالحق، عنایت اللہ خان، مولانا تسلیم اقبال، عبید الرحمٰن عباسی، ڈپٹی سیکرٹری جنرلز مولانا حنیف اللہ، مولانا ہدایت اللہ، صہیب الدین کاکاخیل، شاہ حسین سمیت اراکین شوریٰ اور امراء اضلاع شریک تھے۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا جائزہ لیا گیا۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ دستور کی دفعہ 63۔ الف کے بارے میں صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ نامکمل ہے۔ سپریم کورٹ پر لازم تھا کہ دستور کی روح کے مطابق ملک اور قوم کو آئینی، قانونی اور سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے تفصیلی رہنمائی دیتا۔ انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا مقصد عوام کی خدمت اور مسائل کا حل نہیں ہے بلکہ دونوں جماعتیں اپنے مفادات کے لئے دست و گریباں ہیں۔

طرفین ایک دوسرے کے بارے میں بارے میں سچ کہہ رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام نے سب جماعتوں کو آزما لیا ہے، اب خدمت اور دیانت کو ووٹ دینے کا وقت ہے۔ جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات قریب ہیں اس لئے کارکنان بلاک کوڈ کی بنیاد پر اپنی تیاریاں شروع کردیں۔ لوگوں کو اپنے نشان ترازو اور جھنڈے سے آگاہ کریں اور جماعت اسلامی کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔