جنوبی افریقہ کے ساتھ فلم اور ڈرامہ کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، پاکستان نسلی عصبیت کے خلاف عالمی کوششوں میں سب سے آگے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا جنوبی افریقہ کے قومی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب

پیر 23 مئی 2022 23:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی افریقہ کے ساتھ فلم اور ڈرامہ کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے، پاکستان کی نئی فلم پالیسی میں ڈرامہ اور فلم کی صنعت کو بہت سی مراعات دی گئی ہیں جن سے فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 1994ء سے سفارتی تعلقات قائم ہیں، نسلی عصبیت کے خلاف جنوبی افریقہ کی جدوجہد میں پاکستان نے اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھی جس پر ہمیں فخر ہے، اگر مشاہدہ کیا جائے تو پاکستان نسلی عصبیت کے خلاف عالمی کوششوں میں سب سے آگے ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں جنوبی افریقہ کے قومی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نوآبادیاتی نظام، انصاف، آزادی اور انسانی حقوق کے احترام کے لئے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تاریخی جدوجہد قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی نیلسن منڈیلا نے اکتوبر 1992ء اور مئی 1999ء میں پاکستان کا دورہ کیا، انہیں نشان پاکستان کے اعزاز سے نوازا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے دونوں ممالک کے درمیان 25 نومبر 2021ء کو جوائنٹ کمیشن کے قیام کے معاہدے پر دستخطوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے وزراء خارجہ کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کے میکنزم کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں اس سال 27 اور 28 فروری کو انجینئرنگ اینڈ ہیلتھ شو میں جنوبی افریقہ سے 35 کاروباری حضرات نے شرکت کی جو باعث مسرت ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 2021ء میں 1.823 بلین ڈالر کی دوطرفہ تجارت ہوئی، اس میں مزید بہتری کا امکان موجود ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے مابین جوائنٹ بزنس کونسل کی تجویز دی۔ مریم اورنگزیب نے جولائی 2021ء میں جنوبی افریقہ کی نیشنل ڈیفنس فورس کے سربراہ اور مارچ 2022ء میں جنوبی افریقہ کی بحری فوج کے سربراہ کے دوروں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی، انٹیلی جنس شیئرنگ، بارڈر مینجمنٹ اینڈ سرویلینس کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔\932