شعبہ ایگرانومی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے زیراہتمام گندے پانی سے اگائی جانے والی فصلات و سبزیات میں انتڑیوں کی سوزش کا باعث جراثیموں کی شناخت اور بیماریوں کی وجوہات پر ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 26 مئی 2022 11:36

شعبہ ایگرانومی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے زیراہتمام گندے پانی سے ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مئی2022ء) شعبہ ایگرانومی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے زیراہتمام گندے پانی سے اگائی جانے والی فصلات و سبزیات میں انتڑیوں کی سوزش کا باعث جراثیموں کی شناخت اور بیماریوں کی وجوہات پر ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا ہے کہ گندے پانی سے اگائی جانے والی فصلات کی وجہ سے  بیماریاں جنم لے رہی ہیں انہوں نے کہا  مضر اثرات کم کرنے، زمین کی زر خیزی بڑھانے اورپیداوار میں اضافے کیلئے جدید طریقے کار بشمول بائیو چار کو اپنانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر کاشتکاروں کو جدید طریقے کاشت سے روشناس کروانے کیلئے تمام کاوشیں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں اربوں روپے کے تحقیقاتی منصوبوں پر کام جاری ہے جو کہ زراعت کو درپیش مسائل کا حل فراہم کریں گے  ڈین ایگریکلچر ڈاکٹرا مان اللہ ملک نے کہا کہ موسمیاتی تغیرات کی وجہ سے اثر انداز ہونے والے عوامل سے نبرد آزما ہونے کیلئے زراعت میں جدت  لانا ناگزیر ہے  انہوں نے کہابین الاقوامی معیارات کے مطابق ہونے والی تحقیق کو کاشتکاروں کی دہلیز پر پہنچا کر فوڈ سیکورٹی کے اہداف حاصل کیے جاسکیں۔

ڈین اینیمل ہسبنڈری ڈاکٹر قمر بلال نے کہا کہ پاکستان کی زیادہ آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے زراعت کو منافع بخش بناکر ہی غربت میں کمی اور خوشحالی کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل کا عقلمندانہ استعمال کرتے ہوئے فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ترقی کی نئی راہیں کھولی جاسکیں۔

چیئرمین ایگرانومی ڈاکٹر عبدالخالق نے کہا کہ زمین کی ذرخیزی میں کمی اور پانی کی کم یابی جیسی صورت حال کا مقابلہ کرنے کیلئے طریقہ کاشت کو سائنسی بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا  جس کے لئے تمام ممکنہ کاوششیں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔پر اجیکٹ کے پرنسپل انویسٹیگیٹر ڈاکٹر فہد رسول نے سبزیاں و فصلات میں گندے پانی سے آبپاشی کے مضر نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کے انسانی زندگی پر اثرات کو نمایاں طور پر بیان کیا اور نامیاتی اضافے جیسے بائیو چار وغیرہ کی افادیت کے مندرجات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

سمینار میں یوکے کی ارلحم انسٹیٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کرسٹوفر کوئینس، ڈاکٹر راچرڈ ڈوایل، ڈاکٹر لیلی میتھہ، ڈاکٹر روبن سکربانی، ڈاکٹر نائیل میکرتی، ڈاکٹر الزبتھ والنگٹن، ایوب ایگریگلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ  ڈاکٹر انا اسلم نے  انتڑیوں کی سوزش کی مہلک وجوہات کے حوالے  سے تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔  ڈاکٹر فہد رسول اور ڈاکٹر حسن منیر باجوہ نے پاکستان کے حوالے سے طے شدہ حکمت عملی کے سلسلے میں ممکنہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے زراعت کی متاثرہ پیداوار میں جراثیموں کی شناخت کو یقینی بنانے  اور سبزیوں میں مضر ا ثرات پر قابو کے عزم کا اظہار کیا سیمینار میں جامعہ زرعی فیصل آباد ایوب ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور دیگر تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں اور طلباء نے شرکت کی۔