
پاکستان کو تمباکو نوشی کنٹرول کرنے کیلئے ڈبلیو ایچ او کی سفارشات پر فوری عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے،سماجی ماہرین
منگل 7 جون 2022 17:56
(جاری ہے)
تمباکو کے استعمال سے ملک پر سالانہ 615 ارب کا معاشی بوجھ پڑتا ہے جبکہ تمباکو کی صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی محض 120 ارب روپے ہے۔
پاکستان جیسی کمزور معیشت قیمتی انسانی اور مالیاتی وسائل کے اتنے زیادہ نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتی۔ کمپین فار ٹوبیکو فری کڈزکے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اور کابینہ کے ارکان نے بارہا کہا ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے غیر مقبول فیصلے کرنے سے دریغ نہیں کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی بلند ہوتی قیمتوں کے باعث حکومت نے پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے اور درآمدات کو کم کرنے کی کوشش کی ہے تاہم ملکی آمدنی کے سب سے بڑے ذرائع میں سے ایک کو ابھی تک استعمال نہیں کیا گیا۔ ملک عمران نے تمباکو پر ٹیکس لگانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گذشتہ 4 سالوں سے تمباکو پر ٹیکسز میں اضافہ جمود کا شکار ہے۔ تمباکو کے استعمال سے سالانہ 615 ارب کا معاشی بوجھ پڑتا ہے جو کہ پاکستان کی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔ یہ صورتحال فوری طور پر ٹیکس میں اضافے کا مطالبہ کرتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں تمباکو کی مصنوعات دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے مقابلے میں کم نرخوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔ پاکستانی سگریٹ نوش اپنی ماہانہ آمدنی کا اوسطاً 10 فیصد سگریٹ پر خرچ کرتے ہیں۔ سستی اور آسان استطاعت کی وجہ سے ملک میں روزانہ تقریباً 12 سو نئے بچے سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان جیسی کمزور معیشت قیمتی انسانی اور مالیاتی وسائل کے اتنے زیادہ نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتی لہٰذا تمباکو کی مصنوعات پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ صحت عامہ کو محفوظ بنانے اور آمدنی پیدا کرنے کے لیے سب سے مؤثر حکمت عملی ہے۔ کرومیٹک ٹرسٹ کے سی ای او شارق محمود خان نے کہا کہ پاکستان تمباکو کنٹرول پر ڈبلیو ایچ او کے فریم ورک کنونشن کا دستخط کنندہ ہے جس نے پاکستان کو مہنگائی کے مطابق تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی بارہا سفارش کی ہے۔ حکومت کو اس سفارش پر عمل درآمد کرنے کی فوری ضرورت ہے جس سے نہ صرف بہت زیادہ مطلوبہ آمدنی حاصل ہوگی بلکہ تمباکو کے استعمال میں بھی کمی آئے گی۔
مزید قومی خبریں
-
صدر آصف زرداری سے ناصر حسین شاہ کی ملاقات، سندھ کے توانائی مسائل پرتفصیلی بریفنگ
-
گاڑی دھوتے ہوئے پاؤں پھسلنے سے گر کر ایک شخص جاں بحق
-
تھانہ عمرزئی پولیس کی کارروائی، 2 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
-
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا دورہ آذر بائیجان، دونوں ملکوں کے درمیان قانونی اور عدالتی تعاون کی وسعت کیلئے یادداشت پر دستخط کیے
-
انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال تمام سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ کے وسیع البنیاد اتفاق رائے پر منحصر ہے، طارق فضل
-
ٹیکس کنسلٹنٹس اور اکاؤنٹنٹس قومی معیشت کو مزید مضبوط بنانے کیلئے حکومتی اقدامات میں فعال کردار ادا کریں، بلال اظہر کیانی
-
بلوچستان کے بارے میں اکثر حقائق کے برعکس بیانیہ جان بوجھ کر عالمی اور قومی سطح پر پھیلایا گیا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
-
انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال تمام سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ کے وسیع البنیاد اتفاق رائے پر منحصر ہے، وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری
-
وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری کا پاور سیکٹر میں انتہائی ضروری اصلاحات کےلئے وزارت کی کاوشوں کو تسلیم کرنے پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے اظہار تشکر
-
پاکستان اور ویتنام کے تجارتی رابطوں کو فروغ، باہمی تجارت اور اپنی برآمدات میں اضافہ کریں گے، وفاقی وزیر جام کمال خان
-
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ندیم افضل چن کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا
-
محکمہ صحت و آبادی میں کابینہ کمیٹی برائے متعدی امراض بشمول ڈینگی و ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا آٹھواں اجلاس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.