اراکین سینٹ کا کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ

طالبان کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر مشترکہ اجلاس بلایا جائے، رضا ربانی ، سینیٹر مشتاق احمد جو بھی ہوگا پارلیمان کی مشاورت سے آئین و قانون کے مطابق ہوگا، اعظم نذیر تارڑ کی یقین دہانی

جمعرات 23 جون 2022 23:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2022ء) اراکین سینٹ نے کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر مشترکہ اجلاس بلایا جائے جبکہ قائد ایوان اعظم نذیر تارڑ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جو بھی ہوگا پارلیمان کی مشاورت سے آئین و قانون کے مطابق ہوگا ۔

جمعرات کو جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ گزشتہ روز وزیراعظم کی سربراہی میں ٹی ٹی پی سے متعلق اجلاس ہوا،سول ملٹری کی اہم قیادت اجلاس میں تھی،مجھے ایسے کسی اجلاس کی اطلاع نہیں تھی۔ انہوںنے کہاکہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات، اسکے نکات سب کہا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کے سامنے رکھیں گے،کب چیئرمین صاحب ،کیا یہ پارلیمان صرف انگوٹھا چھاپ ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کی کمیٹیاں بالکل نظر انداز ہیں۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز علی وزیر کی تصویر آئی کہ بارش میں بٹھایا گیا،آپ قومی اسمبلی کے ممبر کے ساتھ یہ کر رہے ہیں،سب تصویریں سوشل میڈیا پر آ رہی ہیں،منتخب ایم این کو باندھ کے بارش میں بٹھایا گیا ہے،ان پر حملے ہو رہے ہیں،ان کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے ہیں ،انہیں پارلیمنٹ لا رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ٹی ٹی پی سے متعلق جو ہوا اس پر افسوس ہوا۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ پارلیمان کو ربڑ اسٹیمپ کی طرح استعمال کیا جاتا ہے،اگر معاہدہ ٹی ٹی پی کے ساتھ ہو جاتا ہے اس کے بات پارلیمان میں لایا جائے تو اس پر ایک قومہ بھی نہیں لگایا جا سکتا،مطالبہ ہے کہ ان کیمرا مشترکہ اجلاس بلایا جائے،انہوںنے کہاکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر جوائنٹ سیشن بلایا جائے۔

انہوںنے کہاکہ ایک طرف ٹی ٹی ٹی پی سے بات دوسری طرف اپنے ہی لوگ جیلوں میں ہیں،علی وزیر کیلئے میں نے اور سینٹر مشتاق نے اسپیکر کو خط لکھا،علی وزیر کے ساتھ بات کی جائے انہیں پارلیمنٹ بجٹ سیشن میں ہونا چاہیے۔ قائد ایوان اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ صبح وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ،وزیراعظم نے کہا ہے جو بھی ہوگا پارلیمان کی مشاورت سے آئین و قانون کے مطابق ہوگا۔ انہوںنے تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں کے حوالے سے کہاکہ پارلیمنٹ لاجز میں گھر برقرار ہیں،گاڑیاں واپس نہیں کی گئیں ،قوم کے وسائل کا اس طرح ضیاع نہ کریں،فلور پر آکے لڑائی لڑیں