پشاور میں بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی چیخیں نکال دیں

42ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی اور حبس میں بجلی بندش کے باعث گھروں میں خواتین، بزرگ اور بچے شدید متاثر، کاروباری امور ٹھپ خیبرپختونخوا حکومت وفاق سے اپنے حصے کی بجلی حاصل کرنے میں ناکام، موجودہ صورتحال پر خاموشی اختیار کرلی، عوام کا شدید احتجاج تہکال میں 5/5گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے ٹیوب ویلز بند، پینے کا پانی ناپید،مکینوں نے واپڈا ہاؤس پشاور کے گھیراؤ کی دھمکی دیدی

جمعرات 30 جون 2022 20:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2022ء) وفاقی حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باوجود بجلی پیدا کرنے والا صوبہ خیبرپختونخوا شدید لوڈشیڈنگ کی زد میں ہے، شدید گرمی کے دوران صوبائی دارالحکومت پشاور اور اس کے نواحی علاقوں میں 10سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی چیخیں نکال دیں۔ پشاور کے علاقہ تہکال، باڑہ گیٹ، لنڈے ارباب، صدر، نوتھیہ، اچینی، رشید آباد، بشیر آباد، ورسک روڈ، بڈھ بیر سوڑیزئی میں طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے لوگوں کو پینے کاپانی بھی میسر نہیں، اسی طرح دیگر اضلاع چارسدہ، چترال، بونیر، مالاکنڈ، صوابی، شانگلہ اور سوات میں بجلی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے سے تجاوز کرگیا ہے۔

غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے یہاں پر موجود سمال انڈسٹریز بند اور ہزاروں مزدوروں کے بیروزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کی جانب سے لوڈشیڈنگ دورانیہ کم کرنے کے احکامات کے باوجودبدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ تہکال سمیت بعض علاقوں میں 5/5گھنٹے بجلی بندش کے باعث نہ صرف گھروں میں خواتین، بچوں، بزرگوں اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ وہاں پر کاروباری سرگرمیاں ٹھپ اور پینے کا پانی ناپید ہوگیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سی ای اوز وزارت توانائی کو غلط ڈیٹا فراہم کررہے ہیں، دیہی اور شہری علاقوں میں 8سے 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ وزارت کو بتایا جاتا ہے کہ لوڈشیڈنگ 4سے 8گھنٹے کی جارہی ہے دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے بھی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر خاموشی اختیار کرلی اور وہ وفاق سے اپنے حصے کی بجلی حاصل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ادھر تہکال بالا، پایان اور بڈھ بیر کے رہائشیوں نے حکومت سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج اور واپڈا ہاؤس پشاور کے گھیراؤ کی دھمکی دیدی۔