کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ملک پیچھے رہ گیا جبکہ اب دنیا بھی پیسےنہیں دیتی

بجٹ خسارہ کم کرنےکیلئے قرضہ لینا پڑتا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے ٹیکس نیٹ بڑھانا ہوگا، امید ہے معیشت گروتھ کی طرف جائے گی۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 5 اگست 2022 17:01

کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ملک پیچھے رہ گیا جبکہ اب دنیا بھی پیسےنہیں دیتی
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2022ء) وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ملک پیچھے رہ گیا جبکہ اب دنیا بھی پیسے نہیں دیتی، بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے قرضہ لینا پڑتا ہے،معیشت کی بہتری کیلئے ٹیکس نیٹ بڑھانا ہوگا،امید ہے معیشت گروتھ کی طرف جائے گی۔ انہوں نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ملک پیچھے رہ گیا ہے، ہم نے تاجروں پر 3 ہزار ٹیکس لگانے کی تجویز دی، سیلز ٹیکس زیادہ ہے تمام لوگ ٹیکس نیٹ میں ہیں، اس وقت ملکی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپر ٹیکس لگایا تو لوگوں کو برا لگ رہا ہے، دنیا اب ہمیں پیسے بھی نہیں دیتی، بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے قرضہ لینا پڑتا ہے، امید ہے معیشت گروتھ کی طرف جائے گی۔

(جاری ہے)

معیشت کی بہتری کیلئے ٹیکس نیٹ بڑھانا ہوگا، عام آدمی کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ یہ غلط فہمی ہے کہ امیر لوگ ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں، 855 ارب روپے پٹرول لیوی میں جمع کریں گے، ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ معیشت کو چلانے کیلئے ہم امیر لوگوں کو مراعات دیتے ہیں تاکہ فیکٹریاں لگائیں، لیکن اب ہم مستحکم گروتھ کرنا چاہتے ہیں، غریب لوگوں کو امیر کریں گے، جب غریب امیر ہوں گے تو معاشی گروتھ میں استحکام آجائے گا، ہمارے بزنس مین سوچتے ہیں ہم اتنا پیسا لگائیں گے یا پیداوار کریں گے جو پاکستان میں فروخت ہوجائے، لیکن چین کے کاروباری لوگ ایکسپورٹ کا سوچتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں دو مرتبہ مشکل وقت میں وزیرخزانہ آیا ہوں لیکن موجودہ دور میں تو بڑی مشکل ہے۔ ڈالر کو کنٹرول کرنے کا حل ہم نے امپورٹ کم کردی ہے، ایکسپورٹ کی بھی پالیسی بنائیں گے، دو تین ماہ امپورٹ کو کم رکھنے کی پالیسی پر گامزن رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی میٹنگ اگست کے آخری ہفتے میں ہوگی،ہم نے اپنا سارا کام کرلیا ہے۔