بارشوں سے سب سے زیادہ مالی و جانی نقصان بلوچستان میں ہوا ، احسن اقبال

ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مشترکہ سروے کرائیں گی، وفاقی وزیر سیلاب سے اب تک 630افراد ہلاک اور 1130زخمی ہو چکے ہیں،اس آفت سے 72 ہزار پانچ سو مکانات کو نقصان پہنچا، چیئر مین این ڈی ایم اے

بدھ 17 اگست 2022 19:22

بارشوں سے سب سے زیادہ مالی و جانی نقصان بلوچستان میں ہوا ، احسن اقبال
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2022ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث حالیہ بارشوں سے پاکستان سب سے زیادہ متاثرہوا،بارشوں سے بلوچستان میں سب زیادہ جانی و مالی نقصان ہواہے ،ماحولیاتی تبدیلی سے جہاں کم بارش ہوتی تھی اب وہاں بھی زیادہ بارشیں ہوئیں۔

وہ بدھ کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ بارشوں سے متاثرہ افراد کی مالی معاونت کررہے ہیں،بارشوں سے متاثرہ صوبوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مشترکہ سروے کرائیں گی،اس سے ان خاندانوں کو مدد فراہم کرنے میں مدد ملے گی جنہوں نے تباہی میں اپنے مکانات کھو دیے ہیں اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر بھی کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لئے موسمیاتی صورتحال کے مطابق انفراسٹرکچر بنانے کے لئے ترقیاتی شراکت داروں کے سامنے منصوبے بھی پیش کئے جائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب کے دوران اپنے عزیز و اقارب کو کھو دینے ے والے خاندانوں کو 10 لاکھ روپے معاو ضہ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاوضہ 80فیصد لوگوں کو فراہم کیا گیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے لئے فوری طور پر خصوصی پیکیج جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آفت زدہ علاقوں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے معیار پر پورا اترنے والے خاندانوں کو ایک پیکیج فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ راشن سمیت اپنی ہنگامی ضروریات کو پورا کر سکیں۔

اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کہا کہ سیلاب سے اب تک 630افراد ہلاک اور 1130زخمی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس آفت سے 72 ہزار پانچ سو مکانات کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ 8ہزار 7سو افراد کو بچا کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کیمپ قائم کئے گئے ہیں اور متاثرہ افراد کو راشن فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ ان کی طبی دیکھ بھال کے لئے بھی انتظامات کئے گئے ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ متعلقہ محکمے عوام کی جانوں کے تحفظ کے لئے چوکس ہیں، ا?ج سے شروع ہو نے وا لی بارشوں سے ڈیمز میں پانی کی سطح بلند ہوئی ہے،این ڈی ایم اے اور وفاق مل کر اس مشکل گھڑی میں کام کررہے ہیں،9لاکھ لوگوں کیلئے راشن مہیا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خوراک ،ادویات، کمبل، مچھر دانیاں فراہم کررہے ہیں،دن رات کام کرکے لوگوں کی مشکلات میں کمی لانے کی کوشش کررہے ہیں۔