نیکیوں کی توفیق کا چھن جانا بھی سزا ہے، مولانا عمران عطاری

ْکردار سازی کیلئے فضول کاموں سے خود کو بچانا بہت ضروری ہے، فیضان مدینہ میں اجتماع سے بیان

پیر 19 ستمبر 2022 20:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2022ء) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاری نے کہا ہے کہ نیکیوں کی توفیق کا چھن جانا، عبادت میں کمی کا آجانا، عبادت کی لذت کا چھن جانا یہ بھی ایک سزا ہے، بدگمانی،حسد،چغلی،غیبت یہ گناہ نیکیوں کی توفیق چھین لیتے ہیں،ایسا بھی ہوتا ہے کہ لوگوں کے پاس دولت تو آجاتی ہے مگر اللہ پاک کے گھر کی حاضری،مسجد میں باجماعت نماز،نیکیاں کرنے کی توفیق چلی جاتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں کراچی مشاورت کے تحت ہونے والے سنتوں بھرے اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بزرگان دین خوب عبادات کا اہتمام کرتے ،ان کا مقصد اللہ پاک کی رضا حاصل کرنا ہوتا تھا، وہ اکابرین دن رات اللہ پاک کی عبادت کرنے کے باوجود خود کو نیک تصور نہ کرتے تھے،اگر کتابوں کا مطالعہ کیا جائے تو بزرگان دین کی سیرت میں عبادات کے ساتھ کثرت سے تلاوت کرنا بھی ملتا ہے،وہ قرآن پڑھتے تھے کثرت سے پڑھتے تھے اور اچھا پڑھتے تھے،نماز پڑھتے تھے،کثرت سے پڑھتے تھے اور بہترین نماز پڑھا کرتے تھے،بزرگان دین کی سیرت میں بس عبادت ہی عبادت ملے گی۔

(جاری ہے)

نگران شوریٰ نے کہا کہ اللہ کا ولی عالم ہوتا ہے،اولیاء اللہ کہیں مفسر تو کہیں محدث اور کہیں فقہا میں ان کا نام ہوتا تھا،امام اعظم ابو حنیفہ،امام احمد بن حنبل کثرت سے عبادت کرتے تھے۔عبادت کا بہترین انداز وہ بھی اخلاص کے ساتھ ہوتا،وہ تنہا ہوتے تو انہیں عبادت یاد آجاتی تھی اور یہاں لوگ تنہا ہوتے ہیں تو انہیں گناہ کرنا یاد آجاتا ہے،امام شافعی ہر مہینے 30قرآن ختم فرماتے اور ررمضان المبارک میں ساٹھ قرآن ختم فرماتے،تراویح کا قرآن اس کے علاوہ ہوتا تھا، اللہ پاک کے نیک بندے کسی کی غیبت نہیں کرتے تھے،اللہ کے جتنے بھی نیک بندے تھے وہ غیبت کے بغیر زندگی گزارتے تھے،بزرگان دین فضول باتوں سے بچتے تھے، لہٰذا کردار سازی کیلئے فضول کاموں سے خود کو بچانا بہت ضروری ہے۔

مولانا محمد عمران عطاری نے کہا کہ اللہ پاک نے مصطفی کریم ﷺ کے صدقے ہمارے عیبوں پر پردہ ڈالے رکھا ہے، جہاں گناہ کیا وہ جگہ ،کرامن کاتبین،جسمانی اعضا ء یہ سب گواہ ہوجاتے ہیں،اللہ پاک اپنے حبیب ﷺکے صدقے قیامت کے دن بھی ہمارے عیبوں کو پوشیدہ رکھے،یہ اللہ کی رحمت ہے جب بندہ توبہ کرتا ہے تو اللہ پاک اس کے گناہوں کے گواہوں کو بھی گناہ بھلا دیتا ہے،اللہ پاک سے دعا ہے وہ ہماری بے حساب بخشش فرمائے اورہمیں نیک بنادے۔

متعلقہ عنوان :