دین اسلام کے اسلامی سال کی ابتدا بھی قربانی سے ہے اور اختتام بھی قربانی سے،ثروت اعجاز قادری

محرم الحرام بھی ادب و احترام اسلام کی سربلندی اور قربانی کا مہینہ ہے،فلسفہ قربانی کو سمجھتے ہوئے دین اسلام کو آگے لے کر چلنا ہے،چیئرمین پاکستان سنی تحریک

منگل 1 جولائی 2025 22:16

دین اسلام کے اسلامی سال کی ابتدا بھی قربانی سے ہے اور اختتام بھی قربانی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2025ء)محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے،اس کے محترم،معزز ہونے کی بنا پر اسے محرم الحرام کہا جاتا ہے۔قرآن کریم میں بارہ مہینوں میں سے جن چار مہینوں کو خصوصی حرمت اور تقدس حاصل ہے،ان چار عظمت والے مہینوں میں پہلا محرم الحرام کا مہینہ ہے۔رجب،ذی قعدہ اور ذی الحجہ بھی شامل ہیں۔

ماہ محرم کو اس کے شرف کی وجہ سے شہراللہ یعنی اللہ کا مہینہ کہا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کرتے ہوئے مزید کہا کہ دین اسلام کے اسلامی سال کی ابتدا بھی قربانی سے ہے اور اختتام بھی قربانی سے پر ہے۔محرم الحرام بھی ادب و احترام اسلام کی سربلندی اور قربانی کا مہینہ ہے۔

(جاری ہے)

فلسفہ قربانی کو سمجھتے ہوئے دین اسلام کو آگے لے کر چلنا ہے۔

اس فلسفے کو سمجھتے ہوئے ہمیں آگے بڑھنا ہے۔ہمیں اپنی ذات اپنے مفادات اور اپنی ہر چیز کی قربانی دینی ہوگی۔اسلام کی سربلندی کے لیے ملک ملک کی ترقی کے لیے دنیا میں بھائی چارے کے لیے بین المذاہب کا جو نظریہ ہے کہ ہر مذہب اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنا کام کرے۔دنیا میں عدل و انصاف کا بول بالا ہو قانون کی بالا دستی ہو فاروق اعظم کی زندگی بھی عدل کا پیغام ہے۔

جب اس فلسفے پر کام کیا تو 24 لاکھ مربع پر ان کی حکومت قائم ہوئی۔محرم الحرام میں کربلا والوں کی قربانی کو بھی ہم سب کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب کو مل کر دین اسلام کی سربلندی ملک میں اللہ کا نظام اللہ کے محبوب کا نظام لانے کی جدوجہد کرنے کے لیے ہم سب کو یکجا ہونا پڑے گا۔دین اسلام کا پیغام محبت رواداری برداشت اس کو لے کر آگے چلنا ہوگا۔

ہمیں سچے دل سے تجدید عہد وفا کرنا چاہیے ہم اپنے وطن عزیز کے لیے اللہ اور اس کے رسول کے نظام کے لیے نظام کو لاگو کرنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ہم سب کو مل کر عوام کی فلاح و بہبود ملک و قوم کی خوشحالی کے لیے کام کریں۔پاکستان میں جو چیزیں آئین اور منشور کے خلاف ہیں ہمیں اس کے خلاف آواز حق بلند کرنا ہوگی۔اگر ہم ملک کے ائین پر عمل درآمد کریں تو بہت سی چیزیں جو غلط ہو رہی ہیں وہ سب صحیح ہو جائیں گی۔

آئین کی شک 240 پر اگر ہم عمل درآمد کر لیں تو آج محبت پیار ملک کی ترقی بقا و سلامتی پوری دنیا دیکھے گی۔ہمارے پاس دنیا کی بہترین فوج ہے۔پاکستان کے پاس سورسز بھی ہیں اور وسائل بھی موجود ہیں۔ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے بہادر اور مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔جو ملک کے لیے ملک کے آئین کے لیے ملک کے قانون کے لیے رول آف لا کے لیے ملک کی بقا و سلامتی کے لیے دل سے سوچے اور کام کرے۔پوری قوم کو ایسی لیڈرشپ تلاش کرنی ہے جو اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھ کے صرف ملک کی بقا و سلامتی کے لیے سوچے اور ملک کی ترقی کے لیے کام کرے۔