وزارت داخلہ حکام نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کی تردید کر دی

کسی شخص کے ناروا رویے پر اس کا شناختی کارڈ بلاک ہو سکتا ہے نہ پاسپورٹ،شناختی کارڈ اور پاسپورٹس بلاک کرنے کے لیے قانونی تقاضے الگ ہیں۔وزارت داخلہ حکام

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 27 ستمبر 2022 15:53

وزارت داخلہ حکام نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے شناختی کارڈز اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 ستمبر2022ء) وزارت داخلہ حکام نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کی تردید کر دی۔جیو نیوز کے مطابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کے معاملے پر وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ کسی شخص کے ناروا رویے پر اس کا شناختی کارڈ بلاک ہو سکتا ہے نہ پاسپورٹ۔وزارت داخلہ حکام نے اس معاملے میں کہا کہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹس بلاک کرنے کے لیے قانونی تقاضے الگ ہیں۔

قبل ازیں بتایا گیا کہ سنٹرل لندن میں وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کے معاملے پر وزارت داخلہ متحرک ہو گئی ۔وزارت داخلہ نے ہراسگی میں ملوث 14 پاکستانیوں کا ڈیٹا حاصل کر لیا۔10مردوں اور 4 خواتین کا نام شارٹ لسٹ لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

۔ہراساں کرنے والوں کی شہریت سے متعلق بھی تمام تفصیلات حاصل کر لی گئیں۔متعلقہ افراد کے پاکستان سے جاری تمام کریکٹر سرٹیفیکیٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ ہراسگی میں ملوث افراد کے نائیکوپ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہیں، مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست تیار کرلی،انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب کے ساتھ لندن میں جو ہوا وہ قابل قبول نہیں۔ ۔ جبکہ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اپنے تحمل اور باوقار رویے سے ہراساں کرنیوالے پی ٹی آئی کے حامیوں اور ان کے سرپرستوں کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا ہے۔

پیر کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حامیوں کی طرف سے ہراساں کیے جانے پر مریم اورنگزیب نے جس طرح تحمل کا مظاہر کیا ہے وہ ان کی باوقارشخصیت کی عکاسی کرتاہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے اپنے تحمل اور باوقار رویے سے ہراساں کرنے والوں اور ان کے سرپرستوں کے بدنما چہرے کو بے نقاب کیا ہے ، ہمیں ان پر فخر ہے۔