نکوٹین پاؤچزاورجدید تمباکو کی مصنوعات پر پابندی کیلئے آگاہی مہم کا دوسرا سالانہ مقابلہ مکمل

شرکاء کا تمباکو نوشی کی جدید مصنوعات کے خلاف آگاہی مہم مزید تیز کرنے کے عزم کا اعادہ

جمعرات 6 اکتوبر 2022 19:27

ٍاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اکتوبر2022ء) کرومیٹک ٹرسٹ کاپاکستان کو تمباکو سے پاک بنانے کی کوشش میںنکوٹین پاؤچز اور جدید تمباکو کی مصنوعات پر پابندی لگانے کے لیے آگاہی مہم کا دوسرا سالانہ مقابلہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگیا ،جس میں تمباکو نوشی کی جدید مصنوعات کے خلاف آگاہی مہم مزید تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

ایک ماہ تک جاری رہنے والی اس ڈیجیٹل مہم کے دوران، کرومیٹک ٹرسٹ نے 8 سے 25 سال کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں نکوٹین پاؤچز اور تمباکو نوشی کی جدید اقسام پہ فوٹوشاپ، السٹریٹر اور دوسرے سافٹ ویئرز کے ذریعے پوسٹ کارڈ ڈیزائن کرنے کے لیے آگاہ کیا۔نوجوانوں نے سگریٹ نوشی، نیکوٹین پاؤچز اور تمباکو کی جدید اقسام کے خلاف پوسٹ کارڈ مقابلے کو کامیاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس پوسٹ کارڈ مقابلے کے دوران پاکستان بھر سے 500 سے زائد اندراجات موصول ہوئے۔ ماہرین کی جیوری نے 50 ہزار روپے کا پہلا انعام کراچی سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ نوروز وڈسریا کو منتخب کیا، دوسرا انعام اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی ام رباب نے حاصل کیا اور انہیں 20 ہزار روپے کا انعام دیا گیا جبکہ اور تیسرے نمبر پر 25 لاہور سے سالہ عبدالرحمان ناگی رہے جنہوں نی10 ہزار روپے کا انعام جیتا۔

اس آرٹ واک کے دوران تمام 500 اندراجات کی نمائش تقریب اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں کی گئی جس میں ماہرین صحت، پالیسی ساز، میڈیا کے نمائندے اور طلبائ و طالبات موجود تھے۔اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر فیصل کریم کنڈی نے کرومیٹک ٹرسٹ کے سی ای او شارق خان کو بچوں کے مابین یہ تخلیقی مقابلہ کروانے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس پوسٹ کارڈ مقابلے میں حصہ لینے والے سبھی بچے فاتح ہیں۔

انہوں نے سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بچوں کو نکوٹین پاؤچز اور ای سگریٹ کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے کرومیٹک ٹرسٹ کی کوششوں کو سراہا۔ فیصل کریم کنڈی نے نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے خاتمے بالخصوص نیکوٹین پاؤچز کی فروخت پہ قانونی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔سابق سینیٹر سحر کامران نے اس بات پر زور دیا کہ تمباکو نوشی کی ان جدید مصنوعات کا اصل ہدف نوجوان لڑکیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تمباکو نوشی سے پاک کرنا پاکستان پیپلز پارٹی کا عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس نشے کی اس لعنت کے خلاف اقتدار کے ایونوں میں اٹھائیں گی۔مسلم لیگ ن کی رہنما اور پارلیمانی ٹاسک فورس برائے ایس ڈی جیز کی کنوینئررومینہ خورشید عالم نے کہا سگریٹ نوشی بالخصوص تمباکو کی جدید اقسام کے استعمال کا رجحان لڑکیوں میں بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آنیوالی نسل کو محفوظ بنانے کے لیے آگاہی مہم کو مزید تیز کرنا ہو گا۔ انہوں نے کرومیٹک ٹرسٹ کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ اس پوسٹ کارڈ مقابلے سے پورے ملک میں یہ پیغام گیا ہے کہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کے حوالے سے کس قدر سنجیدہ ہیں۔ کرومیٹک ٹرسٹ کے سی ای او، شارق خان نے کہا کہ اس پوسٹ کارڈ مقابلے کا آئیڈیا پاکستان کے نوجوانوں میں آگاہی پھیلانا تھا کیونکہ تمباکو کمپنیاں نوجوانوں کو نشے کا عادی بنانے کے لیے نئی مصنوعات کے ساتھ نشانہ بنا رہی ہیں۔

انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوان بچوں اور بچیوں کی نیکوٹین پاؤچ کی مارکیٹنگ پر پابندی عائد کی جائے۔شارق خان نے اس مقابلے میں حصہ لینے والے ہر بچے کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان بچوں کے والدینخصوصی تحسین کے مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے بچوں کو اس مہم کا حصہ بننے کے لیے حوصلہ افزائی۔شارق خان نے کہا کہ نیکوٹین کے پاؤچز اور تمباکو کی جدید مصنوعات عمر یا جنس سے قطع نظر ہر ایک کے لیے خطرہ ہیں۔

نوجوانوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ نکوٹین کے پاؤچ دیگر صارفین کی مصنوعات کی طرح نہیں ہیں یہ خطرناک ہیں اور یہ موت اور مہلک بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔کنٹری ڈائریکٹر CTFK، ملک عمران نے کرومیٹک ٹرسٹ کو آگاہی مہم کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے پر مبارکباد دی اور تمباکو کنٹرول کی کوششوں کی پائیداری کے لیے ہر سال اس مقابلے کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ اس سرگرمی کے نتیجے میں نکوٹین پاؤچز اور تمباکو کی جدید مصنوعات کے استعمال میں نمایاں کمی آئی ہے۔

ملک عمران نے مزید کہا کہ تمباکو پاکستان اور دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمباکو دنیا میں سالانہ 7 ملین اموات کا ذمہ دار ہے جن میں سے 60 لاکھ افراد تمباکو کے استعمال سے اور 600,000 کے قریب دوسرے شخص کے سگریٹ کے دھوئیں سے متاثر ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ پوسٹ کارڈ مقابلہ گزشتہ سال کی کرومیٹک کی آگاہی مہم کا تسلسل ہے جس کے ذریعے کرومیٹک ٹرسٹ کا پیغام پاکستان بھر کے لاکھوں بچوں کو سگریٹ نوشی کے خطرات اور اس سے ان کی قیمتی صحت کو نقصان پہنچانے کے بارے میں پہنچایا گیا۔