شرح سود میں اضافہ اور غیر یقینی سیاسی و معاشی صورتحال کا نتیجہ، اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی، ایک ہی دن میں پونے 200 ارب روپے کا نقصان

کاروباری ہفتے کے آغاز پر پہلے ہی دن اسٹاک مارکیٹ میں ساڑھے 800 سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ، مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو 170 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا

muhammad ali محمد علی پیر 28 نومبر 2022 19:42

شرح سود میں اضافہ اور غیر یقینی سیاسی و معاشی صورتحال کا نتیجہ، اسٹاک ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 نومبر 2022ء) شرح سود میں اضافہ اور غیر یقینی سیاسی و معاشی صورتحال کا نتیجہ، اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی، ایک ہی دن میں پونے 200 ارب روپے کا نقصان، کاروباری ہفتے کے آغاز پر پہلے ہی دن اسٹاک مارکیٹ میں ساڑھے 800 سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ، مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو 170 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری سیاسی، معاشی غیر یقینی کی صورتحال، پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خدشات میں اضافہ ہونے اور گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کی جانب شرح سود میں اضافہ کیے جانے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کیلئے بہت برا ثابت ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے دن پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز بدترین مندی سے ہوا، کاروبار کے دوران ایک موقع پر 950 سے بھی زائد پوائنٹس کی مندی ہوئی، تاہم کاروبار روز کے اختتام سے قبل کچھ ریکوری ہوئی۔

(جاری ہے)

کاروباری روز کے دوران مندی کے بادل ہی چھائے رہے اور ایک موقع پر 42000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گر گئی تھی، تاہم کاروباری روز کے اختتامی لمحات میں مندی کی رفتار کچھ کم ہوئی جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ مجموعی طور پر 865 پوائنٹس کی کمی سے 42 ہزار 71 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ صرف ایک کاروباری سیشن کے دوران کاروبار میں 2 فیصد سے زائد کمی ہوئی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 170 ارب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

دوسری جانب سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ملکی معیشت سے متعلق تشویش ناک انکشاف کیا ہے، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں حکومت نے دیوالیہ ہونے سے متعلق آگاہ کر دیا ہے، جبکہ آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے ٹیکس آمدن میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔