جماعت میں دھڑے بندی کی کوئی گنجائش نہیں ،شیخ جعفر خان مندوخیل

عوام کے ووٹوں کی طاقت سے صوبے میں آئندہ حکومت مسلم لیگ (ن ) کی ہوگی مرکزی قیادت نے جس اعتماد کا اظہار کرکے ذمہ داری سونپی ہے اس کو تمام ساتھیوں اور عہدیداروں ، ورکرز کے تعاون سے نبھائیں گے، ہم ملکر کام کرکے جماعت کو ایک بار پھر دوام بخشیں گے، صدر مسلم لیگ ن بلوچستان

ہفتہ 18 فروری 2023 23:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2023ء) پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کے صدر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ جماعت میں دھڑے بندی کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ میں خود دھڑے بندی کے خلاف ہوں ہم نے ورکر کو عزت دیکر جماعت کو صوبہ بھر میں مزید فعال اور مضبوط بنانا ہے اور عوامی نمائندوں اور شخصیات کو جماعت میں شامل کرنا ہے عوام کے ووٹوں کی طاقت سے صوبے میں آنے والی حکومت مسلم لیگ (ن ) کی ہوگی مرکزی قیادت نے جس اعتماد کا اظہار کرکے ذمہ داری سونپی ہے اس کو تمام ساتھیوں اور عہدیداروں ، ورکروں کے تعاون سے نبھائیں گے۔

ہم ملکر کام کرکے جماعت کو ایک بار پھر دوام بخشیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچنے پر کوئٹہ ایئر پورٹ پر ان کا استقبال کرنے اور ریلی کی شکل میں شہر لانے کے بعد منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صوبائی نائب صدر نسیم الرحمان ملا خیل، محمد نعیم چوہدری، محمد طارق بٹ ایڈووکیٹ ، ملک ظاہر کاکڑ، نصیر خان اچکزئی، ہاشم خان بڑیچ، انور نسیم کاسی ایڈووکیٹ، خدا بخش الکوزئی ایڈووکیٹ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ چند روز قبل پارٹی قائد سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے لندن میں ملاقات ہوئی تھی اور اس کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے مجھے پارٹی کا بلوچستان کا صدر مقرر کیا تھا اور میں نے یہ ذمہ داری بلوچستان میں جماعت کو فعال کرنے اور پارٹی کے بکھرے ہوئے شیرازے کو اکٹھا کرنے اور ورکروں کی مایوسی دور کرنے سمیت ان کے مسائل کے حل کے لئے قبول کی ہے کیونکہ اس وقت ہماری جماعت کی وفاق میں حکومت ہے بلوچستان میں ہماری حکومت میں کوئی نمائندگی نہیں لیکن پھر بھی ہم کوشش کریں گے کہ جماعت کے ورکروں کے کام کریں انہوں نے کہا کہ جماعت میں گروپ بندی کی گئی جس سے جماعت اور ورکروں کو نقصان ہوا میں جماعت میں کسی دھڑے بندی کا قائل نہیں اور نہ ہی دھڑے بندی پسند کرتا ہوں میں کھلے دل سے سب کو ساتھ لیکر چلنے کا حامی ہوں کیونکہ میرا ماضی سب کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہے اور میں نے ہمیشہ اپنے دیرینہ ساتھیوں کو ساتھ لیکر چلا ہوں اور کام کیا ہے شروع سے ہی بلوچستان میں تاج جمالی، جام یوسف، نواب ذوالفقار مگسی، جان جمالی کی شکل میں مسلم لیگ کی ہی حکومت بلوچستان میں رہی ہے ہماری قیادت نے فیصلہ کرنے میں تاخیر کی جس کی وجہ سے عوامی نمائندے پیپلز پارٹی اور جمعیت میں شامل ہوئے وہ ہمارے ساتھ آنا چاہتے تھے لیکن فیصلوں میں تاخیر کی وجہ سے وہ دوسری جماعتوں میں چلے گئے لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ ہم تمام ساتھیوں کو لیکر چلیں اور عوامی نمائندوں ، پارلیمنٹرین پرانے ساتھیوں کو اپنی جماعت میں شامل کریں گے۔

اور آنے والی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہوگی ہم نے ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے ورکر کو عزت دینی ہے کیونکہ پارٹی کے ورکر کو مایوس کیا گیا جس کی بڑی وجہ سابق دور میں جماعت کی حکومت ہونے کے باوجود ورکروں کے کام نہیں کئے گئے۔ اس موقع پر محمد نعیم کریم چوہدری، نسیم الرحمان ملا خیل سمیت دیگر نے شیخ جعفر خان مندوخیل کو پارٹی کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے متحد ہوکر جماعت کو فعال اور مضبوط بنانے کا عزم کیا اس موقع پر مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔ جنہیں صوبائی صدر نے پارٹی میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہتے ہوئے جماعت کو مضبوط اور فعال بنانے کی امید کا اظہار کیا۔