پاکستان 65 فیصد لہسن درامد کر رہا ہے،نئے تجربہ شدہ لہسن کے تخم استعمال کریں گے تو ہم کی مستقبل کو تابناک بنا سکتے ہیں، مقررین

ہفتہ 4 مارچ 2023 22:48

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مارچ2023ء) پاکستان اس وقت 65 فیصد لہسن درامد کر رہا ہے اگر ہم نئے تجربہ شدہ لہسن کے تخم استعمال کریں گے تو ہم کی مستقبل کو تابناک بنا سکتے ہیں اور درامدات پر انحصار کو کم کرسکتے ہیں اور ان کو زرعی اجناس میں خود کفیل بنا سکتے ہیں ہائی بریڈ بیج کا مقابلہ کرنے والی لہسن کی نئی جدید تخم پاکستان کی زرعی مستقبل اس وقت درخشاں ہو سکتا ہے جب ہم تجربات سے گزرے ایچ جی ون لہسن جیسے تخم استعمال میں لائیں یہ لہسن بنوں کے نامور سپوت نے ایجاد کیا ہے جس کو اس منفرد کام پر ستارہ امتیاز کا اعزاز دیا جا چکا ہے جس پر بنوں کے عوام فخر کر سکتے ہیں موجود جدید دور میں اگر ہم کم وقت میں زیادہ سرمایہ کاری کرناچاہتے ہیں تو ہمیں جدید اور مقامی تخم پر توجہ دینی ہوگی بنوں کی زمین لہسن کی فصل کے لئے انتہائی موزوں ہے زمیندار اس کو تجرباتی بنیاد ضرور استعمال کریں ان خیالات کا اظہار لہسن کے حوالے سے نیشنل سیمینار کے موقع پر مقررین صوبائی صدر ڈاکٹر اسماعیل، سابقہ تحصیل ناظم ملک احسان،چوہدری طارق،ذوالفقار سراج،ڈپٹی ڈائریکٹر صائمہ غزل تیمورخان اور دانش نے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ایٹم بم بنا کر ملک کو مضبوط بنایا اسی طرح ڈاکٹر ہمایون نے لہسن کی نئی ترقی یافتہ تخم ایجاد کرکے پاکستان میں معاشی انقلاب کے لئے راستہ ہموار کیا لیکن نہایت افسوس کی بات ہے کہ اس کے اپنے علاقہ میں اس کی کاشت کم کی جا رہی ہے اور اس ایجاد سے فائدہ پنجاب کشمیر اور صوبے کے دیگراضلاع کے زمیندار فائدہ اٹھا رہے ہیں انھوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ جدید دور کے تقاضوں کے ساتھ چلنا ہوگا اور ہائی بریڈ کا مقابلہ کرنے والی تخموں کا استعمال کرنا ہوگا انھوں نے کہا کہ لیہسن ایچ جی ون پاکستان میں معاشی انقلاب برپا کرنے اور پاکستان کی لہسن کی درامد میں کمی لانے کا نہ صرف سبب بنے گا بلکہ چند سال بعد ہم لہسن کو بر امد کریں گے اور پاکستان کے لئے اربوں کا زر مبادلہ خاصل کرنے کے قابل ہوں گے انھوں نے کہا گالیک جی ون اس وقت تخم سازی کے مرحلے سے گزر رہی ہے لیکن جو لوگ اس کو کاشت کر رہے ہیں وہ ابھی سے لاکھوں کروڑوں کما رہے ہیں