سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ چکوال میں چوتھے سالانہ قومی زیتون میلے کا انعقاد

ہفتہ 18 مارچ 2023 21:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2023ء) سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ چکوال میں چوتھے سالانہ قومی زیتون میلے کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد طارق ڈائریکٹر قومی منصوبہ برائے زیتون وفاقی وزارت برائے تحقیق و تحفظ خوراک بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ ڈاکٹر قسطتینو پرما ڈائریکٹر اٹلین الیو کلچر نے بطور مہمان اعزاز شرکت کی۔

ڈاکٹر محمد طارق ڈائریکٹر قومی منصوبہ برائے زیتون وفاقی وزارت برائے تحقیق و تحفظ خوراک نے بطور مہما ن خصوصی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر اربوں روپے خرچ کرتا ہے۔ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال میں قائم سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے زیتون پر تحقیق اور اس کی کاشت کو بڑھانے کے لئے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ زیتون میلہ زرعی سائنسدانوں، زیتون کے کاشتکاروں، زیتون کی مصنوعات تیار کرنے والے حضرات اور سرمایہ کاروں کو پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے تاکہ وہ مل کر زیتون کے فروغ کے لئے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس زیتون میلہ کے ذریعے زیتون کے کاشتکاروں کو جدید زرعی سفارشات کے متعلق معلومات حاصل کرنے کا موقع مل رہا ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر قسطتینو پرما ڈائریکٹر اٹلین الیو کلچر نے بطور مہمان اعزااز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ قسم کا زیتون پیدا کیا جا رہا ہے انہوان نے بارانی زرعی تحقیقاتی اداری چکوال زیتون کی پیداوار کے حوالے سے کی گئی کاوشوں کو سراہا۔ زڈاکٹر محمد طارق ڈائریکٹر قومی منصوبہ برائے زیتون وفاقی وزارت برائے تحقیق و تحفظ خوراک اور ڈاکٹر قسطتینو پرما ڈائریکٹر اٹلین اولیو کلچر نے زیتون میلہ میں لگی نمائش کا بھی افتتاح بھی کیا۔

اس موقع پراجیکٹ ڈائریکٹر سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ چکوال ڈاکٹر ظفر قریشی کا کہنا تھا کہ زیتون کی کاشت سے نہ صرف روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں بلکہ یہ زمینی کٹا کو روکنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہاہے۔ اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیتون کی پیداوار میں اضافہ کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ چکوال ڈاکٹر ظفر قریشی کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں زیتون کی پیداوار کو بین الاقوامی سطح پر مانا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ زیتون کے منصوبہ کے ذریعے خطہ پوٹھوار کی بنجر زمین پر زیتون کی کاشت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کی کاوشوں سے خطہ پوٹھوار میں زیتون کے 20 لاکھ سے زائد پودے لگائے جا چکے ہیں اور اس وقت بھی ادارہ ہذا 67 فیصد سبسڈی پر زیتون کے پودے فراہم کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ زیتون کی آبپاشی کے مسائل کے حل کے لئے سبسڈی پر جدید ڈرپ نظام آبپاشی کی تنصیب بھی کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کے ڈائریکٹر شیراز علی کا کہنا تھا کہ ادارہ ھذا میں کاشتکاروں کو زیتون کے تیل کی کشیدگی سبسڈی پر کر کے دی جا رہی ہے۔ کئی برسوں کی تحقیق کے بعد بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال نے زیتون کی اقسام بھی متعارف کرائی ہیں جن میں باری زیتون1-، باری زیتون 2- اہم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال میں پہلے سنٹر فار ایکسیلنس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ کے ذریعے تحقیق اور کاشتکاروں کو تربیت دی جا رہی ہے۔ اس موقع پر مہمانوں اور زیتون کے کاشتکاروں کو زیتون کے ماڈل فارم اور زیتون کے تیل کی کشیدگی کا دورہ بھی کرایا گیا۔ اس موقع پر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کے زرعیسائنسدانوں ڈاکٹر رمضان عنصر، ڈاکٹر محمد اظہر، انعام الحق کے علاوہ زیتون کے سائنسدانوں اور کاشتکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس نمائش میں زیتون کے پھل، زیتون کے تیل اور زیتون سے تیار کردہ دیگر مصنوعات کے سٹالز کے علاوہ ڈرپ و سپرنکلر نظام آبپاشی، نظامت زرعی اطلاعات پنجاب کے سٹالز لگائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ کاشتکاروں کی رہنمائی کے لئے زرعی ماہرین بھی موجود تھے۔ یہ زیتون میلہ دو دن جاری رہے گا۔