صرف 2 گھنٹے میں دبئی کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں

آر ٹی اے نے ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے رجسٹریشن کارڈ کی فراہمی کیلئے نئی سروس کا اعلان کردیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 مئی 2023 16:34

صرف 2 گھنٹے میں دبئی کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 مئی 2023ء ) دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) نے ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے رجسٹریشن کارڈ کی فراہمی کیلئے نئی سروس کا اعلان کردیا۔ اماراتی میڈیا کے مطابق دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) نے ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے رجسٹریشن کارڈ کی فراہمی کے لیے نئی خدمات کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت اب یہ دستاویزات صرف 2 گھنٹے میں دبئی کے اندر اور اسی دن ابوظہبی اور شارجہ میں پہنچائی جا سکتی ہیں۔

اس حوالے سے آر ٹی اے نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم صارفین کو کنسائنمنٹس بھیجنے کے لیے ایک نئی سروس بھی شامل کی گئی ہے۔ اسی طرح دبئی میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے کلاسز کے بغیر براہ راست ٹیسٹ دینے کے 'گولڈن چانس' اقدام کا بھی اعلان کردیا گیا ہے، دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) اب غیر مستثنیٰ ممالک سے آنے والوں کو ڈرائیونگ کے اسباق کو چھوڑنے اور سیدھے ٹیسٹ میں جانے کا موقع فراہم کر رہی ہے، بشرطیکہ ان کے پاس اپنے ملک کا پہلے سے ہی ایک درست لائسنس موجود ہو۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے آر ٹی اے کال سینٹر کے ایک ایگزیکٹو نے تصدیق کی کہ نئے فیچر کو ’گولڈن چانس‘ کہا جاتا ہے جو اس سال 1 اپریل سے نافذ العمل ہوا ہے، نیا گولڈن چانس اقدام ایسے رہائشیوں کو اجازت دیتا ہے جو ڈرائیونگ ٹیسٹ سے مستثنیٰ ممالک سے تعلق نہیں رکھتے، اس اقدام کے تحت اب انہیں کلاسوں کو چھوڑنے اور یو اے ای کے بہت زیادہ مانگ والے لائسنس کے حصول کے لئے ڈائریکٹ ڈرائیونگ ٹیسٹ کی سہولت میسر آئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ گولڈن چانس اقدام کے لیے درخواست دینے کے لیے آپ اپنے قریبی ڈرائیونگ سنٹر پر جا سکتے ہیں، اس میں آنے والے اخراجات کی حد ڈرائیونگ اسکول کی بنیاد پر ہوگی، تاہم اس کے لیے تقریباً 2 ہزار 200 درہم تک اخراجات ہونے کی توقع ہے، جس میں فائل کھولنے، ٹیسٹ، لائسنس جاری کرنے وغیرہ کے اخراجات شامل ہیں، اس اقدام کے تحت ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے درخواست دہندہ کو کوئی پیشگی تربیت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی، تاہم وہ ایک اضافی چارج کے ساتھ اس کا انتخاب کر سکتے ہیں اور اگر درخواست دہندہ گولڈن چانس ڈائریکٹ ٹیسٹ میں ناکام ہو جاتا ہے تو پھر روایتی طریقہ کار کے تحت اسے باقاعدہ کلاسز کے لیے داخلہ لینا پڑے گا۔