ایرانی تنصیبات پر امریکی بمباری، بی2 طیاروں نے 37 گھنٹے فضا میں گزارے

ہر پائلٹ کو ایندھن بھرنے کے وقفے کے دوران تقریبا 3 سے 4 گھنٹے آرام کا موقع دیا جاتا ہے، رپورٹ

جمعرات 26 جون 2025 16:25

ایرانی تنصیبات پر امریکی بمباری، بی2 طیاروں نے 37 گھنٹے فضا میں گزارے
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)ایران کی تین جوہری تنصیبات پر 21 جون کو ہونے والے امریکی فضائی حملے میں استعمال ہونے والے بی-2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں کے عملے نے 37 گھنٹے مسلسل فضا میں گزارے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس مشن میں سات بی2 بمبار طیارے شریک تھے، جن میں سے ہر ایک میں دو پائلٹ سوار تھے۔ طیارے بغیر کسی وقفے کے ایران تک گئے اور واپس آئے۔

اس حوالے سے امریکی فضائیہ کے ریٹائرڈ کرنل میلون جی ڈیل جو 2001 میں افغانستان پر 44 گھنٹے طویل بی-2 مشن کا حصہ رہ چکے ہیں نے بتایا کہ پائلٹوں کو اس قسم کے مشن سے قبل نیند کے دورانیے کے نظم و ضبط کی تربیت دی جاتی ہے۔ یہ تربیت عام طور پر 24 گھنٹے طویل ہوتی ہے تاکہ پرواز سے پہلے دماغی اور جسمانی تیاری ممکن ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ حملے سے پہلے عملے کو سکون آور گولیاں دی جاتی تھیں تاکہ وہ مکمل آرام کر سکیں۔

کرنل ڈیل کے مطابق مشن کے اہم مراحل جیسے ٹیک آف، ایندھن کی فراہمی، بمباری اور لینڈنگ کے وقت دونوں پائلٹ مکمل ہوشیار اور اپنی نشستوں پر موجود ہوتے ہیں، جبکہ درمیانی وقت میں ایک چھوٹے بستر پر باری باری آرام کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہر پائلٹ کو ایندھن بھرنے کے وقفے کے دوران تقریبا 3 سے 4 گھنٹے آرام کا موقع دیا جاتا ہے، اگرچہ ان حالات میں نیند لینا آسان نہیں ہوتا، لیکن جسم کو اس آرام کی سخت ضرورت ہوتی ہے۔

کرنل ڈیل کے مطابق طویل ہوشیاری کو برقرار رکھنے کے لیے پائلٹوں کو روانگی سے قبل مرکزی اعصابی نظام کو متحرک رکھنے والی دوا، ایمفیٹامین دی جاتی تھی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اب یہ طریقہ کار تبدیل ہو چکا ہوگا کیونکہ ان کی پرانی تجربات کو دو دہائیاں گزر چکی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ بی-2 طیارہ جدید ترین ہونے کے باوجود اس میں بیت الخلا کا نظام انتہائی سادہ ہے اور پائلٹ اسے صرف ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کرتے ہیں، کیونکہ نہ تو اس میں پردہ ہوتا ہے اور نہ ہی علیحدہ جگہ۔

طیارے میں پانی کا استعمال بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ دبا والی کاک پٹ اور بلند پرواز کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے اندازہ لگایا کہ وہ اور ان کے ساتھی ہر گھنٹے میں ایک بوتل پانی پیتے تھے۔خوراک کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ پائلٹ اپنی مرضی کا کھانا ساتھ لاتے ہیں اور فلائٹ کے دوران تیار شدہ پیک کھانوں سے استفادہ کرتے ہیں۔

چونکہ طویل وقت تک ساکت بیٹھنے سے توانائی کم خرچ ہوتی ہے، اس لیے بھوک کم لگتی ہے۔ی-2 طیارہ دنیا کے طاقتور ترین فضائی ہتھیاروں میں شمار ہوتا ہے، جو دشمن کے ریڈار سے بچتے ہوئے کسی بھی مقام پر ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ سرد جنگ کے دور میں ڈیزائن کیا گیا یہ طیارہ جوہری بمباری کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اس کی فی طیارہ قیمت 737 سے 929 ملین ڈالر تک ہے۔21 جون کو امریکہ نے ایرانی جوہری تنصیبات فردو، اصفہان اور نطنز پر بی-2 طیاروں سے حملہ کیا۔ اس حملے کے ردعمل میں ایران نے 23 جون کو قطر میں امریکہ کے العدید ائربیس اور عراق میں عین الاسد و تاجی اڈوں پر 14 میزائل داغے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔