حکمرانوں ،مقتدرقوتوں کی لوٹ مار کی وجہ سے عوام نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں ، ڈاکٹرعطاء الرحمان

پیر 29 مئی 2023 22:25

×کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2023ء) نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان ڈاکٹرعطاء الرحمان نے کہاکہ حکمرانوں ،مقتدرقوتوں کی لوٹ مار کی وجہ سے عوام نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں ہر طرف بدعنوانی کا دوردورہ ہے تعلیم وصحت ،خوراک سمیت ہرپراجیکٹ میں لٹیرے تیار بھیٹے ہوتے ہیں جماعت اسلامی ان لٹیروں کے خلاف ہرفورم پر آوازبلند کریگی ۔

بلوچستان کے عوام نوجوانوںکو بدعنوانی اورجہالت وناانصافی وسائل کی لوٹ مار نے تباہ کر دیاجماعت اسلامی ہی قوم کو اندھیروں وجہالت اورلوٹ مار سے بچائیگی ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے وفدسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا انہون نے کہاکہ مفت آٹے ا سکیم میں 22ارب روپے سے زائد کی کرپشن نے حکمرانوں کے بھیانک چہروں کو بے نقاب کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس قسم متعدد واقعات ماضی میں بھی رونما ہو چکے ہیں جن میں اربوں روپے خرد برد کر لئے جاتے رہے ہیں۔

غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے نام پر اربوں روپے کی بوکس اسیکمیں بنائی جاتی ہیں پھر ان میں خردبرد کر کے اپنے تجوریوں کو بھرا جاتا ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مفت آٹا اسکیم میںغائب ہونے والے ڈیڑھ کروڑ آٹے کے تھیلوں کی تحقیقات کر کے ذمہ داران کو قوم کے سامنے لایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کا یہ المیہ رہا ہے کہ جو بھی بر سرا قتدار آیا اس نے لوٹ مار اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے سوا کچھ نہیں کیا ۔

قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا جاتا رہا ہے ۔قوم کو سوچنا ہو گا کہ ان کرپٹ اور ظالموں سے نجات حاصل کرنے تک حقیقی قیادت میسر نہیں آسکتی ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے ۔ادارے تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں مگر کرپٹ افراد کی کرپشن کو روکنے والا کوئی نہیں۔نیب سمیت چیک اینڈ بیلنس بر قرار رکھنے اورانسداد بد عنوانی کے تمام ادارے ناکام اور ان کے تمام حربے بے سود دکھائی دیتے ہیں۔

آئے روزکرپشن کی داستانیں منظر عام پر آ رہی ہیں ۔ موجودہ حالات نے قوم کو مایوسی کے اندھیروں میں دھکیل دیا ہے ۔معاملات کو افہام و تفہیم کے ساتھ اورمذاکرات کے ذریعے سیاسی اختلافات کو بھلا کر آگے بڑھا جائے ۔ انتقامی کارروائیوں سے ملک بہت پیچھے چلا جائے گا ۔صاف و شفاف انتخابات ملکی بقا کے لئے ناگزیر ہو چکے ہیں ۔ ماضی سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہی