نگران وزیراعظم کا معاملہ،سلیم عباس جیلانی، تصدق حسین جیلانی ،نوابزادہ ذوالفقار مگسی اور نواب اسلم رئیسانی کے نام سامنے آگئے

بدھ 2 اگست 2023 21:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اگست2023ء) نگران وزیراعظم کے امیدوار کیلئے بعض نام سامنے آگئے ہیں، سلیم عباس جیلانی، تصدق حسین جیلانی ،نوابزادہ ذوالفقار مگسی اور نواب اسلم رئیسانی کے نام شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق کابینہ رکن ایک کے علاوہ بلوچستان عوامی پارٹی کے خالد مگسی اور میر خان محمد خان جمالی نے غیر رسمی گفتگو میں بتایا ہے کہ سلیم عباس جیلانی، تصدق حسین جیلانی کے نام بھی زیر غور ہیں جبکہ نوابزادہ ذوالفقار مگسی اور نواب اسلم رئیسانی کے نام بھی دوڑ میں شامل ہوگئے۔

خالد مگسی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کو نوابزادہ ذوالفقار مگسی اور نواب اسلم رئیسانی کے نام دے دیئے گئے۔نگران وزیراعظم بلوچستان سے ہونا چاہیے، خالد مگسی نے کہا ہم وزیراعظم کو نوابزادہ ذالفقار مگسی اور اسلم رئیسانی کا نام دیں گے۔

(جاری ہے)

میر خان محمد خان جمالی نے کہا ہم نے اپوزیشن لیڈر کو نوابزادہ ذوالفقار مگسی اور نواب اسلم رئیسانی کا نام دے دیا ہے، *** 02-08-23/--118 #h# Yقومی اسمبلی نے 12بل کثرت رائے سے منظور کرلئے + پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی اور پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2023 مزید ترمیم کے ساتھ منظور، ٹریڈ آرگنائزیشن بل کو مشترکہ اجلاس بھجوا دیا گیا ) نئے تعلیمی اداروں کے قیام کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اتفاق رائے ہونے کے بعد اسمبلی کا ایجنڈا معطل کر کے بل پاس منظور کر لئے گئے #/h# ۳اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی نے 12بل کثرت رائے سے منظورکر لئے جن میں سے سات نئے تعلیمی اداروں کے قیام کے حوالے سے ہیں، اسمبلی میں پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2023 اور پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2023 مزید ترمیم کے ساتھ پاس کر لیئے ہیں جبکہ ٹریڈ آرگنائزیشن بل کو مشترکہ اجلاس کو بھجوا دیا گیا ہے نئے تعلیمی اداروں کے قیام کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اتفاق رائے ہونے کے بعد اسمبلی کا ایجنڈا معطل کر کے بل پاس منظور کر لئے گئے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس آج بروز جمعرات دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے ،قومی اسمبلی میں طارق بشیر چیمہ نے پرائس کنٹرول اور منافع خوری و ذخیرہ اندوزی کی ممانعت ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا مولانا عبدالاکبر چترالی نے چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ احمد حسین ڈیہڑ کی طرف سے وفاقی عدالتی کارروائی کی خدمت بل 2023پیش کیا۔

وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزیر توانائی کی طرف سے گیس چوری کی روک تھام اور وصولی ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا۔بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا وزیر تخفیف غربت شازیہ مری نے زکوٰة عشر ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا جو کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا وزیر پارلیمانی امور نے وزیر تجارت نوید قمر کی طرف سے سینیٹ سے ترمیم کے ساتھ منظور ہونے والے بل ٹریڈ آرگنائزیشن بل 2023ایوان میں پیش کیا جس کو قومی اسمبلی نے مسترد کردیا جس کے بعد بل کو مشترکہ اجلاس میں بھیج دیا گیا۔

شازیہ مری نے وزیر خارجہ بلاول کی طرف سے ایپوسٹائل ترمیمی بل 2023 پیش کیا جس کو منظور کر لیا گیا غیر ملکی عوامی دستاویزات کے لئے قانون حیثیت کی شرط ختم کرنے سے متعلق بل منظور کیا گیا ہے وجیہہ قمر نے چیرپرسن قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کی طرف سے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2023اور پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا۔

مولانا عبدالاکبرچترالی اور عالیہ کامران نے مخالفت کردی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا۔ بل کثرت رائے سے پاس ہوگیا۔ایجنڈا معطل کرکے بل لیا گیا۔ریاض الحق نے قائداعظم انسٹیٹوٹ آف منیجمنٹ سائنسز سرگودھا بل 2023ایوان میں پیش کیا وزیر نے بل کی حمایت کی۔بل قومی اسمبلی نے پاس کرلیا۔طاہرہ اورنگزیب نے اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل 2023ایوان میں پیش کیا۔

بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔طاہرہ اورنگزیب نے ثمیہ مطوب اور کیل داس کی طرف سے نے اسلام آباد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اینڈ ایمر جنگ ٹیکنالوجی کا بل 2023ایوان میں پیش کیا۔بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔رکن اسمبلی وجہیہ قمر نے فیلکن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023ایوان میں پیش کیا۔قیصر شیخ نے کنکز انسٹیٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن بل 2023ایوان میں پیش کیا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔طاہرہ اورنگزیب نے مونارک انسٹیٹیوٹ حیدر آباد بل 2023ایوان میں پیش کیا بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا،طاہرہ اورنگزیب نے عبدالقادر مندوخیل کی طرف سے ببرک انسٹیٹیوٹ آف سائنس آرٹ و ٹیکنالوجی بل 2023ایوان میں پیش کیا بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔۔طارق ورک