نرسوں کی بیرون ملک ملازمت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور، چھٹی کی درخواست پر فیصلہ چار دن میں کیا جائیگا‘ڈاکٹر جمال ناصر

ریگولر ملازم نرسوں کے پاس غیر ملکی ہسپتال کی طرف سے ملازمت کی پیشکش کا لیٹر ہونا ضروری ہے،انکا زرمبادلہ پاکستان بھجوانا قومی خدمت ہوگا

بدھ 2 اگست 2023 23:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2023ء) وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر محکمہ پرائمری ہیلتھ کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے والی سینئر نرسوں کی بیرون ملک ملازمت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کر دی گئی ہیں۔ گریڈ 16 سے 19 تک ریگولر ملازم نرسوں کو بیرون ملک ملازمت کی خاطر چھٹی دینے کے لئے سہولتیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان کی بیرون ملک رخصت کی درخواست پر فیصلہ چار دن کے اندر اندر کر دیا جائے گا تا ہم ان کے پاس غیر ملکی ہسپتال کی طرف سے ملازمت کی پیشکش کا لیٹر ہونا ضروری ہے۔

گزشتہ روز ایک اجلاس کے دوران انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک ملازمت کی خواہشمند نرسوں کو چھٹی کی درخواست اپنے ادارے کے سربراہ کے ذریعے بھجوانا ضروری نہیں۔

(جاری ہے)

اہل نرسیں درخواستیں براہ راست محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کے سہولت مرکز میں جمع کروا سکتی ہیں۔ بیرون ملک چھٹی کی درخواستوں پر تاخیری حربے استعمال نہیں کئے جاسکتے۔ انہوں نے بتایا کہ پیڈا ایکٹ 2006کے تحت انکوائری کا سامنا کرنے والی نرسوں کی بیرون ملک رخصت کی درخواست پر فیصلہ کیس ٹو کیس بنیاد پر کیا جائے گا۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ نرسوں کی بیرون ملک ملازمت سے واپسی کے بعد مقامی مریض اور ہسپتال ان کے تجربے سے استفادہ کر سکیں گے۔ ان کا بیرون ملک ملازمت کے دوران نرسوں کا قیمتی زرمبادلہ پاکستان بھجوانا قومی خدمت ہوگا۔