سریاب فائرنگ واقعہ قبائلی دشمنی یا زمین کا تنازع نہیں بلکہ موقع پر تلخ کلامی کے نتیجے میں ہونے والے جھگڑے کا نتیجہ ہے ، ایس پی سریاب

جمعرات 3 اگست 2023 01:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2023ء) ایس پی سریاب ضیا مندوخیل نے کہا ہے کہ بدھ کی رات کو کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ کوئٹہ میں نجی بس ٹرمینل کے قریب پیش آیا جہاں نوابزادہ ہارون رئیسانی بطور فوڈ اتھارٹی کے افسر کے طور پر چھاپہ مارنے پہنچے تھے۔

وہ جوس اور خوردنی اشیاء فروخت کرنے والی دکانوں کا معائنہ کررہے تھے جنہوں نے بس ٹرمینل سے ملحقہ ایک دکاندار کو جرمانہ کیا تو ان کی وہاں موجود بس ٹرمینل کے مالک کے بیٹے میر برہمداغ لہڑی سے تلخ کلامی ہوگئی ایس پی سریاب کے مطابق تلخ کلامی سے بات ہاتھا پائی تک پہنچی ۔اس دوران نوابزادہ ہارون رئیسانی کے سرکاری محافظ لیویز اہلکار اور بس ٹرمینل کے مالکان اور ان کے محافظوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں تین افراد کی موت ہوگئی ایس پی سریاب کے مطابق قتل ہونے والوں میں نوابزادہ ہارون رئیسانی، ان کے محافط لعل محمد سومرو جب کہ دوسرے گروہ کا میر برہمداغ لہڑی شامل ہے۔

(جاری ہے)

براہمداغ لہڑی بس ٹرمینل کے مالک معروف ٹرانسپورٹر قبائلی رہنما میر فیروز لہڑی کا پوتا اور بلوچستان کی سب سے بڑی ٹرانسپورٹ کمپنی سدابہار کے مالک دولت لہڑی کا بیٹا ہے۔ نوابزادہ ہارون رئیسانی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی کے بھتیجے جب کہ نوابزادہ اسد اللہ کے بڑے بیٹے تھے۔ وہ کچھ عرصہ قبل بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر بھی منتخب ہوئے تھے ایس پی سریاب کے مطابق یہ کوئی قبائلی دشمنی یا زمین کا تنازع نہیں بلکہ موقع پر تلخ کلامی کے نتیجے میں ہونے والے جھگڑے کا نتیجہ ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ پہلے کس جانب سے ہوئی یہ ابھی معلوم نہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرکے واقعہ کی تفتیش شروع کردی گئی ہے پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین راہ گیر بھی زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔