پڑھائی لکھائی کا شوق 110 سالہ سعودی خاتون کو اسکول لے آیا

چار بچوں کی ماں کے سب سے بڑے بیٹے کی عمر 80 سال اور سب سے چھوٹے کی عمر 50 اور 60 کے درمیان ہے

Sajid Ali ساجد علی پیر 7 اگست 2023 14:50

پڑھائی لکھائی کا شوق 110 سالہ سعودی خاتون کو اسکول لے آیا
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 اگست 2023ء ) سعودی عرب میں 110 سالہ خاتون نے تعلیم کے حصول کے لیے اسکول میں داخلہ لے لیا۔ عرب نیوز کے مطابق ایک سعودی خاتون نے ’دیر آید درست آید‘ کی پرانی کہاوت کو درست ثابت کرتے ہوئے 110 سال کی عمر میں ایک بار پھر سے اسکول میں داخلہ لے کر جنوب مغرب میں واقع امویہ گورنری میں الرہوا مرکز کی مدد سے نوادہ القحطانی نے دوبارہ اپنی تعلیم شروع کردی۔

بتایا گیا ہے کہ خاتون چار بچوں کی ماں ہیں، جن کے سب سے بڑے بچے کی عمر 80 سال اور سب سے چھوٹے کی عمر 50 اور 60 کے درمیان ہے، یہ سعودی خاتون مرکز میں ناخواندگی کے خاتمے کے ایک پروگرام میں شامل ہونے کے بعد سے 50 سے زیادہ دیگر لوگوں کے ساتھ ہر روز سکول جاتی ہیں جہاں ہر عمر کے طالب علموں کو بنیادی حروف تہجی اور قرآن کی کچھ آیات سکھائی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

نوادہ القحطانی کا کہنا ہے کہ تعلیم کی طرف واپسی پر غور خاص طور پر 100 سال سے زیادہ عمر کے فرد کے لیے ایک مشکل معاملہ تھا تاہم پڑھائی لکھائی سیکھنے سے ان کی زندگی بدل چکی ہے، وہ مزے سے اسباق پڑھتی اور اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ہر دن کے آخر تک اپنا ہوم ورک مکمل کرلیں۔ سعودی خاتون نے گزرے ہوئے اپنے ان برسوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام عرصہ طویل سے زیر التوا تھا اور انہیں کئی برس پہلے ہی اپنی سکول کی تعلیم مکمل کر لینی چاہیے تھی، یقینی طور پر اس سے میری اور دوسروں کی زندگیوں میں بہت کچھ بدل جاتا، تاہم یہ تاخیر ان کی زندگی میں کسی انفرادی مسئلے کی وجہ سے نہیں بلکہ اس خطے کے دیہی علاقوں اور گاؤں سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں لڑکیوں کے لیے عام مسئلہ تھی، جو جغرافیائی وجہ سے اپنی تعلیم مکمل کرنے سے قاصر تھیں۔

معلوم ہوا ہے کہ القحطانی کے چار بچے ان کی پڑھائی میں مدد کرتے ہیں اور ان کی زندگی میں ہونے والی نئی پیش رفت کے بارے میں پرامید ہیں، ان کے 60 سالہ بیٹے محمد القحطانی نے بتایا کہ وہ ہر صبح اپنی والدہ کو مرکز لے جاتے ہیں اور کلاس کے ختم ہونے تک ان کا انتظار کرتے ہیں، وہ خوش ہیں کہ ان کی والدہ ہر روز کچھ نیا سیکھ رہی ہیں، ہم یقینی طور پر جانتے ہیں کہ یہ معاملہ ہماری ماں کے لیے آسان نہیں ہے، جن کی عمر 110 سال سے زیادہ ہے لیکن یہ ایک ایسا قدم ہے جس سے تمام اہلخانہ کو فخر محسوس ہوتا ہے کیوں کہ ہم واقعی چاہتے ہیں کہ ہم انہیں بہترین تعلیم فراہم کرنے کے لیے ماضی میں واپس جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس گورنری میں لڑکیوں کے لیے صرف ایک ہائی سکول ہے، جس کی وجہ سے وہاں تعداد بہت زیادہ ہے، امید ہے حکام لوگوں کی تعلیم کے لیے مزید سکول قائم کریں گے تاکہ دوسرے لوگ خواندہ بن سکیں اور اپنی تعلیم مکمل کر سکیں کیوں کہ اس ملک کے رہنما مملکت کے تمام علاقوں میں ناخواندگی کا مقابلہ کرنے اور اسے ختم کرنے کے خواہاں ہیں اور ہم بھی چاہتے ہیں ہماری گورنری مکمل طور پر ناخواندگی سے پاک ہو۔

متعلقہ عنوان :