بلوچستان میں دہشت گردی کے تمام بڑے واقعات میں ’را‘ ملوث رہا ہے،ہر پاکستانی کے خون کا بدلہ لیا جائے گا،وفاقی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی کی پریس کانفرنس

ہفتہ 30 ستمبر 2023 17:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2023ء) نگران وفاقی وزیر داخلہ میرسرفراز بگٹی نے کہا ہےکہ بلوچستان میں دہشتگردی کے جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے ہیں، ان سب میں (بھارتی خفیہ ایجنسی) ’را‘ ملوث ہے،پاکستان میں دہشت گردوں اوران کےسہولت کاروں کیلئےکوئی جگہ نہیں،ان کے خلاف جتنا بڑا آپریشن کرنا پڑا کریں گے،دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے اور ہر پاکستانی کےخون کا بدلہ لیا جائیگا، مستونگ واقعے میں شہداء کی تعداد 55 ہوگئی ہے،تمام دہشت گردوں کے پیچھے“را“ملوث ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نےہفتہ کو وزیراعلی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں نگران صوبائی وزراء کیپٹن (ر) زبیر جمالی،جان اچکزئی اور شانیہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

میرسرفرازبگٹی نے کہا کہ ایک دفعہ پھردہشت گردوں نےمعصوم شہریوں کوٹارگٹ کرکے عید میلادالنبیﷺ کا جشن منانے والوں کو ہدف بنایا، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان اور کمانڈر 12 نے اعلان کیا ہےکہ مستونگ دھماکےکےزخمیوں کاہسپتالوں میں بہترین علاج ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہ دہشتگردوں کی طرف سے جو حملے ہو رہے ہیں، ظاہر ہے اس کی تحقیقات کر رہے ہیں، بسا اوقات یہ ہوتا ہے کہ حملہ کوئی اور کرتا ہے لیکن قبول کوئی اور کرتا ہے، جو مرضی ہو، داعش، کالعدم تحریک طالبان پاکستان یا کوئی اور ہو، کسی بھی نام پر تشدد کر رہا ہے، ہم (ان کے پیچھے) جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ پر جو حملہ ہوا ہے، ہم نے اس کے ماسٹر مائنڈ کو مارا ہے، جو لوگ سہولت کاری کا کردار ادا کررہے ہیں، جو بھی کر رہا ہے، وہ کوئی بھی ہو، آپ اس کو جو بھی نام دے دیں، ہمارے لیے سب ایک ہی ہیں، سب کوایک جگہ سے ہینڈل کیا جارہا ہےاوران سب کے پیچھے (بھارتی خفیہ ایجنسی) ’ را’ ہے، بلوچستان میں جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے ہیں، ان سب میں ’را‘ ملوث ہے، جو قوتیں پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، ہم ان کے خلاف جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ ہم اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے ایک جامع معائنہ کریں گے، اس طرح آپ نے دیکھا ہوگا کہ 12 ربیع الاول کے حوالے سے اس سے پہلے کوئی حملہ نہیں ہوا ہے، بلوچستان میں یہ پہلا حملہ ہے، جو 12 ربیع الاول کے حوالے سے ہوا ہے، اس سے پہلے ہزارہ کمیونٹی کو ٹارگٹ کیا جاتا رہا۔انہوں نے کہا کہ محرم کے حوالے سے بھی ٹارگٹ ہوئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا گیا،آیا اس کے لیے ایس او پیز طے کی گئی تھیں،صوبائی حکومت اپنے طور پر دیکھ رہی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ڈیرہ بگٹی سے اغوا ہونے والے چار (فٹ بالر) تو آگئے ہیں اور باقی 2 بھی جلد بازیاب ہو جائیں گے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ریاست نے یہ تہیہ کر لیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس ہوگی اور ہم آخری دہشت گرد تک جائیں گے، انشا اللہ تعالیٰ ان کا قلع قمع کریں گے،انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے عید میلاد النبیؐ کے جلوس میں شرکت کرنیوالوں کو ٹارگٹ کیا، مستونگ دھماکے کے زخمیوں کا علاج معالجہ بہترین ہسپتالوں میں کرینگے،نگران وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ تمام ادارے ان دہشتگردوں کیخلاف ملکر کارروائی کریں گے، ہم ان دہشتگردوں کے آگے سرینڈر نہیں کریں گے، ایک ایک پاکستانی کے خون کا حساب لیا جائے گا،جو بھی تنظیم ہو اگر وہ انتہا پسندی کررہی ہے تو اس کیخلاف کارروائی ہوگی۔