معروف گلوکار مسعود راناکو مداحوں سے بچھڑے 28برس بیت گئے

مسعود رانا نے نے اردو اور پنجابی زبانوں میں تین تین سو سے زائد گیت گائے جن کا آج بھی کوئی نعم البدل نہیں

بدھ 4 اکتوبر 2023 11:25

ٹھٹھہ صادق آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2023ء) معروف گلوکار مسعود راناکو مداحوں سے بچھڑے 28برس بیت گئے۔ مسعود احمد رانا 9جون 1938ء کو میرپور خاص کی مشہور زمیندار فیملی میں پیدا ہوئے، ان کے آبائواجداد کا تعلق جالندھر سے تھا جو قیام پاکستان سے قبل ہی ہجرت کرکے سندھ میں رہائش اختیار کر چکے تھے۔ مسعود رانا نے کسی سے موسیقی کی تعلیم حاصل نہیں کی،وہ محمد رفیع سے متاثر تھے۔

مسعود رانا نے پچاس کی دہائی میں ریڈیو پاکستان حیدر آباد سے فنی سفر کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

بطور پلے بیک سنگر انہیں شہرت باباجی اے چشتی کی بنائی ہوئی دھن پر فلم ڈاچی کے گیت ٹانگے والا خیر منگدا سے ملی۔انہوں نے 5 ہزار سے زائد فلمی و غیر فلمی گیت گائے۔ مسعود رانا نے تین عشروں تک پاکستان کی فلمی موسیقی پر حکمرانی کی۔ مسعود رانا 1964ء میں لاہو رمنتقل ہوئے اور وہ جلد ہی اردو اور پنجابی فلموں کے مقبول ترین گلوکار بن گئے۔ انہوں نے اردو اور پنجابی زبانوں میں تین تین سو سے زائد گیت گائے جن کا آج بھی کوئی نعم البدل نہیں اور ساڑھے پانچ سو سے زائد فلموں کیلئے گانے ریکارڈ بھی کروائے۔مسعود رانا 4 اکتوبر 1995ء کو خالق حقیقی سے جا ملے۔