سیاست کوادب و ثقافت سے الگ نہیں کیاجاسکتا،ڈاکٹر مالک بلوچ

سماجی تبدیلی کیلئے ادیب دانشوراورلکھے پڑھے طبقات اپنا کردار ادا کریں، واحد بندیگ نے انتہائی کسمپرسی کے عالم میں ادب و زبان کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کیا،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان

اتوار 8 اکتوبر 2023 20:35

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2023ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وسابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نوشکی میں بلوچی زبان کے ممتاز ادیب و دانشور بلوچی اکیڈمی کے سابق صدر واحد بندیگ کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ نوشکی سیاست زبان و ادب کے حوالے سے زرخیز سرزمین ہے ،میر گل خان نصیر سے لیکر عبداللہ جان جمالدینی آزار جمالدینی و واحد بندیگ تک ان عظیم اکابرین نے انتہائی کسمپرسی کے عالم میں سیاسی جدوجہد بھی کی اور زبان و ادب کا خدمت بھی کیا آج یہ لکھے پڑھے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو سماجی تبدیلی کیلئے منظم کریں، ادیب دانشور اور لکھے پڑھے لوگ معاشرہ کے اندر صاحب رائے ہوتے ہیں وہ سماج کے اندر اس رائے کو لے جاہیں کہ باکردار باصلاحیت عوام دوست لوگوں کو نمائندگی دیکر خوشحالی کیلئے راہ ہموار کریں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ جو لوگ مثبت کردار کے مالک ہوتے ہیں وہ تاریخ میں زندہ رہتے ہیں انہوں نے لوگوں پہ زور دیا کہ اپنے بچوں کو براہوئی اور بلوچی زبان میں لکھنا پڑھنا سکھاہیں اپنے کلچر لٹریچر اور زبان کا تحفظ کریں۔ تقریب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی مرکزی سیکریٹری اطلاعات اسلم بلوچ سردار آصف شیر جمالدینی چہرمین بی ایس او بوہیر صالح بلوچ,ربنوازشاہ، حاجی فدا حسین دشتی آغاگل پروفیسر زائد دشتی ڈاکٹر فاروق بلوچ میر خورشید جمالدینی مولوی محمد قاسم مفتی فدا حسین ابراہیم بلوچ ڈاکٹر عالم عجیب ملک اکرم مینگل شیخ عتیق مسرت مینگل وحید عامر اظہار بلوچ نے خطاب کیا اس موقع پر بی ایس او پجار کے سابق رہنما رسول بخش بلوچ،سلمان بادینی، سید شاہ جان ،وشال بلوچ ،عمر فاروق مینگل اور قیصر بلوچ نے نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔