مسئلہ فلسطین پر عالمی ادارے منصفانہ طرز عمل کو پروان چڑھائیں، مولانا حامد الحق حقانی

ناجائز قابضین و جابرین کی پشت پناہی کو چھوڑ کر حقیقی حریت پسندوں کی آواز کو سنا جائے، اب بھی مظلومین کی آواز سن کر داد رسی نہ کی گئی تو بھیانک نتائج برآمد ہونگے، امیر جے یو آئی (س)

بدھ 11 اکتوبر 2023 20:15

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2023ء) جمعیت علمائے اسلام (س)کے امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور نائب مہتمم جامعہ دارالعلوم حقانیہ مولانا حامد الحق حقانی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر بین الاقوامی ادارے منصفانہ طرز عمل کو پروان چڑھائیں، اب وقت ہے کہ ناجائز قابضین و جابرین کی پشت پناہی کو چھوڑ کر حقیقی حریت پسندوں کی آواز کو سنیں اگر اب بھی مظلومین کی آواز کو سن کر داد رسی نہ کی گئی تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں، اہلیان فلسطین و کشمیر عرصہ دراز سے اپنے ہی ملک کے اندر محصور و مظلوم ہیں اُن کی آواز اور جدوجہد کو زیادہ دیر تک نہیں دبایا جاسکتا، میرے والد گرامی شہید ناموس رسالت ? حضرت مولانا سمیع الحق شہید صاحب مختلف فورمز پر مظلوم فلسطینوں کی حمایت کرتے رہے، ہم بھی یہ سمجھنے میں حق بجانب ہیں کہ اسٹیک ہولڈرز (بڑی طاقتیں) فریق بننے کے بجائے حق و سچ کا ساتھ دیں، ہمارا نظریہ یہ ہے کہ ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے،ان خیالات کا اظہار مولانا حامد الحق حقانی نے دارالعلوم حقانیہ میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

عاملہ کے اجلاس میں متفقہ طورپر یہ طے کیا گیا کہ دو نومبر ????ء سے ملک بھر میں ’خدمات مولانا سمیع الحق شہید ‘کانفرنسوں کا اہتمام کیا جائیگاجس سے تمام سیاسی مذہبی قومی جماعتوں کے قائدین علمائے کرام، مشائخ عظام،دانشور حضرات خطاب فرمائیں گے۔ مولانا حامد الحق حقانی نے ملک بھر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام الناس سے اپیل کی کہ آنے والے جمعة المبارک کو یوم یکجہتی فلسطین و آزادی بیت المقدس کے طورپر منائیں اورمظلوم فلسطینیوں کے حق میں اپنی آواز اٹھانے کیساتھ مظلوموں کے حق میں دعاؤں کا اہتمام کریں۔

مولانا حامد الحق حقانی نے حکومت پاکستان سے اپیل کی وہ افغانی مہاجرین کیساتھ لچک دار اور تعاون ووالا رویہ اپنائے،عاملہ کے اجلاس میں مرکزی جنرل سیکرٹری جمعیت علمائے اسلام مولانا سید یوسف شاہ،امیر پنجاب پیرعبدالقدوس نقشبندی، امیر جمعیت کے پی کے مولانا عبدالواحد خطیب مرکزی سالار مولانا اعظیم حسین، مولانا عرفان الحق حقانی، مولانا یوسف شاہ ہزاروی، مولانا یوسف صابری، پیر حبیب الرحمن قاسمی، مولانا نثار حقانی، حافظ عبدالرافیع، مولانا صاحب حسین، مفتی رضا حقانی، مولانا اسامہ سمیع، مولانا خزیمہ سمیع، مولانا لقمان الحق، مولانا عبدالسمیع ودیگر نے شرکت کی۔