سموگ تدراک ، آلودگی پھیلانے والی فیکٹروں کو سیل کرنے کا حکم

جمعہ 3 نومبر 2023 13:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 نومبر2023ء) لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے آلودگی پھیلانے والی فیکٹروں کو سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو فیکٹریاں کالا دھواں چھوڑ رہی ہیں، انہیں سیل کیا جائے ،بیان حلفی دینے تک ڈی سیل نہ کیا جائے ،دوبارہ خلاف ورزی پر فیکٹری کو مسمار کر دیا جائے۔

دوران سماعت عدالت نے حکم دیا کہ اگر کوئی گاڑی سڑکوں پر نکل کر سموگ کا باعث بن رہی ہے تو اس کی تصویریں بنائیں اور اسے بند کریں۔جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق ، اظہر صدیق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز سماعت پر عدالتی حکم پر کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا ،لیگل ڈائریکٹر عبدالرزاق سمیت دیگر افسران پیش ہوئے کمشنر لاہور نے عدالت کو بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کریں گے ہم نے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت کی کہ سموگ پھیلانے والی گاڑیوں کو بند کیا جائے ہم نے سائیکلنگ کے رجحان کے لیے کافی اقدامات کیے ہیں ہم نے ٹیپا سے بات کی ہے کہ سائیکلنگ کے لیے ایک ٹریک بنایا جائے ہم کوشش کریں گے کہ سائیکلنگ والے افراد کو ہوٹلوں پر چیزیں ڈسکائونٹ سے ملیں، کمشنر لاہور نے کہاکہ ہم اب اخبارات میں اشتہار دیں گے کہ درخت کاٹنا ایک جرم ہے عدالت نے کہاکہ لگتا ہے اب ہم صحیح راستے پر جا رہے ہیں ،البتہ پی ڈی ایم اے تو سویا ہوا ہے، ہم ان کو جگاتے ہیں اگر کوئی گاڑی سموگ کا باعث بن رہی ہے تو اس کی تصویریں بنائیں اور بند کردیں۔

عدالت نے کہا کہ سموگ کے تدارک کے لیے اگلے سال سے ہمیں شروع میں ہی بڑے اقدامات اٹھانے پڑیں گے یہ دو ماہ بہت اہم ہیں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت عالیہ کے روبرو درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود سموگ کے تدارک کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے سموگ بڑھ رہی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہا ئی خطرناک ہے، عدالت سموگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے۔