جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ریاستی عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں،چوہدری اکمل سرگالہ

بدھ 15 نومبر 2023 23:14

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2023ء) آزاد کشمیر کے وزیر جنگلات چوہدری اکمل سرگالہ نے کہا ہے کہ محکمہ جنگلات وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے وژن کے مطابق جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ریاستی عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔سبز درختوں کی کٹائی کی نہ اجازت ہے اور نہ ہی اجازت دی سکتی ہے۔تاہم بالن کے لیے گری پڑی لکڑ اٹھانے پر کوئی پابندی عائد نہ ہے۔

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ جنگلات کے آفیسران ناظم اعلیٰ جنگلات (علاقائی)ملک اسد اور ناظم اعلیٰ جنگلات (ترقیات )سردار افتخار کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تیسری مرتبہ جنگلات جیسی بڑی وزارت کا قلم دان سونپا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوکل کمیونٹی کیلئے ٹی ڈی کوٹہ تعمیراتی لکڑ ووڈ انڈسٹری اورپرائیویٹ فاریسٹ کے معاملات کو یکسو کرنے کیلئے وزیراعظم آزاد کشمیر کی ہدایت پر میٹنگ طلب کی گئی تھی مگر معاملہ کورٹ میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے میٹنگ نہیں ہو سکی۔انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر ہمارے خلاف جو پراپیگنڈہ کیا گیا وہ ہماری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ایک سازش ہے۔

اگر کسی کو محکمہ جنگلات کے کسی ملازم یا کسی آفیسر کے خلاف شکایات ہے تو تحریری طور پر مجاز فورم پر تحقیقات کا حق رکھتا ہے لیکن سوشل میڈیا کے ذریعے بے جا پروپیگنڈہ برداشت نہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگلات کے تحفظ شجرکاری اور شجر پروری کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سبز درخت کاٹنے پر پہلے بھی پابندی تھی اور اب بھی ہے۔تاہم خشک درخت کاٹنے کیلئے بھی تحت ضابطہ کارروائی ضروری ہے۔

مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات میں خالی ہونے والی آسامیاں عدالتی حکم امتناعی سمیت تھرڈ پارٹی ایکٹ کے التواء کی وجہ سے مشتہر نہیں کی جا سکیں۔ایک ڈیڑھ ماہ میں جنگلات سمیت جملہ محکمہ جات کی خالی آسامیاں مشتہر کرتے ہوئے تقرریاں عمل میں لائی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دور وزارت میں متعدد آفیسران وملازمین کو غفلت لاپرواہی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی پاداش میں سزا و جزا کے عمل سے گزارا اور یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹن بلین سونامی ٹری پراجیکٹ کے تحت چار سالوں میں ایک لاکھ بیس ہزار ایکٹر رقبہ پر جبکہ ای این آر کے تحت 65ہزار ایکٹر رقبہ پر پلانٹیشن کی گئی۔