\پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ مشاورت سے مختلف سطحوں پر تعاون کی راہ ہموار ہوئی جو حوصلہ افزائ ہے،مرتضی سولنگی

منگل 21 نومبر 2023 22:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2023ء) نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پولینڈ کے قومی دن پر حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے پولینڈ کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں،پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ مشاورت سے مختلف سطحوں پر تعاون کی راہ ہموار ہوئی جو حوصلہ افزائ ہے،پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تعلقات کے استحکام کے لئے پولینڈ کے اسلام آباد میں موجود سفارت خانے کا انتہائی اہم کردار ہے،نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے پولینڈ کے یوم آزادی اور مسلح افواج کے دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے عوام پاک فضائیہ کی ترقی میں پولینڈ کے پائلٹس کے کردار پر فخر کرتے ہیں، بالخصوص ایئر کموڈور تورووچ کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، بھارہ کہو بائی پاس کا نام تورووچ کے نام سے منسوب کرنے کی تجویز زیر غور ہے،پاکستان پولینڈ کے ساتھ تجارتی، معاشی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہے، گزشتہ برس دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 899 ملین ڈالر تھا، ہمیں تجارتی حجم میں خاطر خواہ اضافے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں،ہم پاکستان میں پولش آئل اینڈ گیس کمپنی (PGiNG) کے فعال کردار کو سراہتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ کمپنی پاکستان میں اپنے آپریشنز کو وسعت دے، پاکستان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا مقصد کان کنی، آئی ٹی، توانائی، زراعت اور دفاعی پیداوار جیسے اہم شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا ہے، پولینڈ کے سرمایہ کار ان مواقع سے مستفید ہو سکتے ہیں، ہمارے پولینڈ کے ساتھ پہلے ہی کئی معاہدے اور ایم او یوز پر دستخط ہو چکے ہیں جبکہ کئی زیر غور ہیں، یہ معاہدے اور ایم او یوز دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی بہترین مثال ہیں، حال ہی میں سفارتی پاسپورٹ کے لئے ویزا کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط ہوئے اور اس پر عمل درآمد جاری ہے، عوامی سطح پر روابط اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے کے لئے ایسے معاہدے ناگزیر ہیں۔