مردم شماری میں حصہ لینے والے چاغی سمیت بلوچستان بھر کے اساتذہ کو بقایا جات فوری ادا کرنے کامطالبہ

منگل 28 نومبر 2023 20:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2023ء) 2023 کے سینسز پروگرام مردم شماری کا کام کرنے والے چاغی سمیت بلوچستان بھر کے اساتذہ کو بقایا جات فوری ادا کئے جائیں ،انہوں نے 3 ماہ تک مسلسل قومی فریضہ سرانجام دیا اس دوران چاغی کے اساتزہ نے انتہائی دور درازپہاڑی ،صحرائی،ساحلی، جنگلی اور میدانی علاقوں میں شدید گرمی اور رمضان المبارک میں بھی گھر گھر جاکر کام کیا۔

تفصیلات کے مطابق مردم شماری کا کام کرنے والے چاغی سمیت بلوچستان بھر کے اساتذہ کو بقایہ جات فوری ادا کئے جائیں،اساتزہ نے 3 ماہ تک مسلسل قومی فریضہ سرانجام دیا۔ اساتزہ نے انتہائی دور درازپہاڑی ،صحرائی،ساحلی، جنگلی اور میدانی علاقوں میں شدید گرمی اور رمضان المبارک میں بھی گھر گھر جاکر کام کیا۔

(جاری ہے)

کیوں کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے وسیع و عریض ہے جس کی وجہ سے شمار کنندگان کو مشکلات بھی پیش آئیں اور شدید گرمی اور رمضان کے مہینے میں گھر سے دور رہ کر کام کیا۔

لیکن ستم ظریفی کی بات تو یہ ہے کہ کئی ماہ گزر گئے لیکن بقایہ معاوضہ مل نہ سکا۔جب کہ ،شمار کنندگان کو ایندھن کی مد میں بھی صرف ایک ماہ کا معاوضہ دیا گیا۔وہ بھی نہ ہونے کے برابر تھا۔مردم شماری کے کام کو مکمل کرنے کے لیے ایک ماہ کا عرصہ رکھا گیا تھا۔لیکن بعد میں توسیع کرتے کرتے ٹیچرز نے تین ماہ مردم شماری میں اپنے فرائض احسن طریقے سے سرانجام دئیے جس میں گھر گھر جاکر یہ قومی فریضہ احسن طریقے سے پائیہ تکمیل تک پہنچایا اور اس کے صلے میں صرف ایک ماہ کا معاوضہ دیا گیا جب کہ ٹیچرز دور دراز علاقوں میں جاکر فیلڈ میں اپنے جیب سے پیسے خرچ کرتے رہے لیکن انہیں کئی ماہ گزرنے کے باوجود معاوضہ نہ مل سکا انہوں نے محکمہ شماریات پاکستان اور وفاقی نگراں وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان بھر کے اساتزہ کو فوری معاوضہ ادا کیا جائے۔

بلوچستان بھرکے شمارکنندگان نے اساتزہ کی نمائندہ تنظیم گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر قومی انتخابات تک بلوچستان کے اساتذہ کو مردم شماری کے بقایہ جات کی ادائیگی نہیں کی جاتی تو وہ انتخابات کے کام کے بائیکاٹ کا اعلان کرے۔