اسلام دشمن گیرٹ ولڈرکوحکومت بنانے میں مشکلات، پارٹی رہنما الزامات پرمستعفی

منگل 28 نومبر 2023 22:17

اسلام دشمن گیرٹ ولڈرکوحکومت بنانے میں مشکلات، پارٹی رہنما الزامات ..
ایمسٹرڈیم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2023ء) ہالینڈ کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ وائلڈرز نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں حکومت کی تشکیل میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ مخلوط مذاکرات کی نگرانی کے لیے مقررکیے جانے وا لے ایک شخص نے دھوکہ دہی کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اڈارے کے مطابق ولڈر اور ان کی پارٹی فار فریڈم نے گزشتہ بدھ کو ہونے والے انتخابات میں 150 نشستوں پر مشتمل ڈچ پارلیمان میں تقریبا ایک چوتھائی نشستیں جیتی تھیں جو ان کی کامیابی کے حوالے سے کی جانے والی پیش گوئی سے تقریبا 10 زیادہ ہیں۔

سیاست میں رواج کے باعث ہے سب سے بڑی جماعت کے رہنما کی حیثیت سے ولڈر نے گزشتہ ہفتے اہنی جماعت کے سینیٹر گوم وان اسٹرین کو اپنی پسند کے اسکاؤٹ کے طور پر کام کیلئے شامل کیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم بعد ازاں ایسے الزامات سامنے آئے تھے کہ وین اسٹرین ان متعدد افراد میں سے ایک تھے جن پر یوٹریکٹ ہولڈنگز نے یوٹریکٹ یونیورسٹی اور یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کو ’’غیر منظم‘‘ طریقے سے سنبھالنے کا الزام عائد کیا تھا۔

وان اسٹرین نے دھوکہ دہی کے کسی بھی الزام سے انکارکیا لیکن انہوں نے پیر 27 نومبر کی کی صبح سیاسی عمل سے دستبرداری اختیارکرلی۔ ولڈر کا کہنا ہے کہ وہ ایک نئے اسکاؤٹ کی تلاش کریں گے، جس میں ان کے ساتھ گرین لیفٹ یا لیبر رہنما، فرانس سمرمینز، وی وی ڈی کے رہنما دلان یسلگوز زیگریئس اور لبرل ڈیموکریٹک ڈی 66 کے سربراہ روب جیٹن شامل ہوں گے۔ ایکس پوسٹ میں ولڈر کا کہا ہے کہ وہ ’اس خوبصورت ملک کا وزیر اعظم بننے کے لیے پرعزم ہیں۔اگر ولڈر اتحاد بنانے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو ہی ٹمرمینز کی گرین لیفٹ یا لیبر جیسی کسی اور پارٹی کو کوشش کرنے کے لئے مدعو کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم عام طور پر سب سے بڑی پارٹی کا ہی ہوتا ہے لیکن یہ صرف ایک کنونشن ہے۔