آرٹس کونسل کراچی،سولہویں عالمی اردو کانفرنس 2023 کے آخری روز بشری انصاری سے ملاقات پر نشست کا اہتمام

اتوار 3 دسمبر 2023 20:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2023ء) معروف فن کارہ بشری انصاری نے کہا کہ ہمارے گھر میں تعلیمی ماحول تھا مذہب کو ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال نہیں کیا جاتا تھا بلکہ میرا باپ ہمیں یہ بتاتا تھا کہ کیا اچھا ہے کیا غلط، جس وجہ سے میں نے آرٹ میں نام کمایا۔ ان خیالات کا اظہار سولہویں عالمی اردو کانفرنس میں پروگرام " بشری انصاری سے ملاقات" میں میزبان یاسر حسین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے اس موقع پر مختلف سوالات کے جوابات دے کر شائقین اور سامعین سے داد حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ میں ناسمجھی میں گانے گاتی تھی، جب سمجھ آئی تو گانا چھوڑ دیا۔ میں خود کو نہیں سمجھتی کہ میرے گانے سن کر لوگ محظوظ ہوں گے اس لیے البم کا کوئی ارادہ نہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نور جان کا ایک گانا گایا اور کھچا کھچ بھرے ہال میں حاضرین نے تالیں بجا کر انہیں خراج تحسین پیش کی، انہوں نے عوام سے کہا وہ پاکستانی گانے سنیں، انہوں نے کہا کہ جوانی میں بھارتی فلموں میں کام کرنے کی پیش کش نہیں ہوئی کچھ سال پہلے پیش کش ہوئی مگر پلوامہ میں انہوں نے خود ہی پٹاخہ چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی ویژن میں ٹاک شو نہ دیکھنے کے باوجود دیکھنے پڑتے ہیں۔ میرے والد اصول مند صحافی تھے، ان سے زبردستی سافٹ وئیر اپ ڈیٹ نہیں کرایا جا سکتا تھا۔ اسی بنیاد پر ان کو اخبارات سے اکثر نکال دیا جاتا لیکن اس سے وہ کبھی پریشان نہیں ہوئے، اگر اس زمانے میں وہ زندہ ہوتے تو روز مرتے۔ انہوں نے سامنے بیٹھے میڈیا کے سینئر افراد کو دیکھ کر کہا کہ آپ میں سے بھی کچھ لوگ سوچھتے ہوں گے کہ اس سے پرچون کی دوکان ہی ہوتی تو اچھا ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچپن میں بھی تہوار ہوتے تھے مگر اب ڈرامہ ہو رہا ہے۔ پہلے اور اب کے فین میں بہت فرق ہے اب فین شپ میں بدتمیزی بھی آگئی ہے۔ بشری انصاری نے کہا کہ ڈرامہ سیریل میں ابھی بھی کرتی ہوں، اب ڈائریکٹر مزدور یا منیجر کا کام کرتے ہیں اگر وہ اچھا کام کرتا ہے تو اس کی تعریف کرنا چاہئے۔ فلم انڈسٹری میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بہت بہتر ہو گا، مریم اورنگزیب نے اس پر اچھا کام کیا اس سے بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں چار سال سے نہیں لکھتی کیوں کہ نورالہدی شاہ نہیں لکھ رہی، اس لیے میں دکھی ہوں کہ نورالہدی شاہ کیوں نہیں لکھتی لیکن اب کچھ لکھوں گی، ففٹی ففٹی میرا پروگرام نہیں زیبا شہناز کا تھا، انہوں نے کہا کہ نوجوان پرانے گلو کاروں کو گائیں تاکہ نئی نسل میں منتقل ہو۔