بابری مسجد کی شہادت کو31 سال مکمل ہو گئے

بدھ 6 دسمبر 2023 16:37

بابری مسجد کی شہادت کو31 سال مکمل ہو گئے
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2023ء) بابری مسجد کی شہادت کو 31 سال مکمل ہو گئے، بابری مسجد کی شہادت کے دوران مسلمانوں کے شدید احتجاج اور مزاحمت کے بعد شروع ہونے والے فسادات کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد مسلمان شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوئے تھے، تاہم بی جے پی رہنماوں سمیت 68 ذمہ داران سپریم کورٹ سے بری ہوئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 6 دسمبر 1992 کو اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں انتہا پسند ہندووں نے بابری مسجد کو شہید کردیا تھا، حملہ کرنے والوں کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ، وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل سے تھا۔

انتہا پسندوں نے کلہاڑیوں، ہتھوڑوں اور دیگر اوزاروں سے بابری مسجد کو نشانہ بنایا، بابری مسجد کی شہادت کے دوران مسلمانوں کی طرف سے شدید احتجاج اور مزاحمت کی گئی، فسادات کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد مسلمان شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوئے، بی جے پی رہنما ایل کے ایڈوانی اور منوہر جوشی نے مجمع کو بابری مسجد شہید کرنے کے لیے اشتعال دلایا تھا۔

(جاری ہے)

2009 میں جسٹس منموہن سنگھ کی تحقیقاتی رپورٹ میں بی جے پی رہنماوں سمیت 68 افراد کو موردالزام ٹھہرایا گیا، سربراہ بھارتی انٹیلی جنس بیورو ملوئے کرشنا کا کہنا تھا کہ بابری مسجد کی شہادت کا منصوبہ بی جے پی، راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور وشوا ہندو پریشد نے 10 ماہ پہلے بنایا۔بابری مسجد کی شہادت کے بعد بی جے پی کی لوک سبھا میں سیٹیں 121 سے بڑھ کر 188 ہوئیں، 9 نومبر 2019 کو بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی شہادت میں ملوث تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ایودھیا میں بابری مسجد کی بے حرمتی بین الاقوامی اصولوں کے منافی اور اقلیتوں کے مذہبی حقوق کی سنگین خلاف ورزی تھی، 1992 سے اب تک صرف بھارتی ریاست گجرات میں 500 مساجد اور مزارات گرائے جا چکے ہیں۔