ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کیخلاف توہین عدالت کیس میں بڑی پیشرفت

عدالت اختیارات سے تجاوز کرکے ایم پی او جاری کرنے کا کیس 16 جنوری سے روزانہ کی بنیاد پر سنے گی

ہفتہ 16 دسمبر 2023 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2023ء) ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کے خلاف توہین عدالت کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ اختیارات سے تجاوز کرکے ایم پی او جاری کرنے کا کیس 16 جنوری سے روزانہ کی بنیاد پر سنے گی۔شہریار آفریدی کے خلاف اختیارات سے تجاوز کرکے ایم پی او جاری کرنے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کے خلاف توہین عدالت کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 16 جنوری سے کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ کرلیا۔جسٹس بابرستارنے ایک صفحے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ وکلاء کی عدم دستیابی کی وجہ سماعت نہ ہوسکی، ٹرائل مکمل کرنے کے لیے آئندہ سماعت 16 جنوری سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی۔

(جاری ہے)

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ڈی سی اسلام آباد اوردیگربیان حلفی یا کوئی دستاویزجمع کرانے چاہتے ہیں تو کرا سکتے ہیں، شہریارآفریدی کے خلاف اختیارات سے تجاوزکرکے ایم پی اوجاری کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی جاری ہے۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر و دیگر دو افسران کے خلاف بھی توہین عدالت کاروائی جاری ہے۔خیال رہے کہ شہریار آفریدی توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے این ای53 اور پنجاب اسمبلی کے پی پی 10 کی حلقہ بندیاں چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے چوہدری نثار کے قریبی دوست شیخ ساجد الرحمن کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دینے کی درخواست کا فیصلہ جاری کردیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیاں کرتے ہوئے متعدد اعتراضات کو نمٹانا پڑتا ہے، ضروری نہیں الیکشن کمیشن تفصیلی وجوہات بیان کرے، این اے 53 اور پی پی 10 کی حلقہ بندیوں میں کوئی قانونی سقم نہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں میں عدالتی مداخلت کی ضرورت نہیں، درخواست گزار وکیل بھی بیضابطگی کی نشاندہی کرنے سے قاصر رہے، این اے 53 اور پی پی10کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواست مسترد کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ دیتے ہوئے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے 35 اور این اے 36 کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی تھیں۔عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کو تمام فریقین کو دوبارہ سن کر ازسر نو حلقہ بندی کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔