پاکستان سٹیل مل کے سی ای او کی تعیناتی کو جلد یقینی بنایا جائے ، سینیٹر خالدہ عطیب

جمعہ 22 دسمبر 2023 17:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2023ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوارنے پاکستان سٹیل مل کے امور ومسائل پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں نگران وزیر برائے صنعت و پیداوار اور سیکریٹری کو طلب کرلیا۔کمیٹی نے پاکستان سٹیل مل کے سی ای او کی تعیناتی کو جلد سے جلد یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے ۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چئیرپرسن کمیٹی سینیٹر خالدہ عطیب کی زیرصدارت جمعہ کویہاں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔سینیٹرز فدا محمد، سیف اللہ سرور خان نیازی، محمد عبدالقادر، زیشان خانزادہ اور عطاء الرحمان کے علاوہ ایڈیشنل سیکریٹری صنعت و پیداوار، سی ایف او پاکستان اسٹیل مل، ایم ڈی نیشنل فرٹیلائیزرز مارکیٹنگ لمیٹڈ، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور دیگر اعلی حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پاکستان اسٹیل مل، نیشنل فرٹیلائیزر کارپوریشن اور پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنس سنٹر سے متعلق کمیٹی کی گزشتہ اجلاس کی سفارشات پر عمل درآمد بارے مفصل بریفنگ دی گئی ۔سی ایف او پاکستان اسٹیل مل نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیل مل کے ملازمین کی عارضی ریلیف الائونس کی مد میں 25 فیصد تنخواہ بڑھائی گئی ہے جو ستمبر 2023 سے دی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ الائونس فی الحال ایک سال کیلئے ہے۔ اجلاس میں پاکستان سٹیل مل میں چوریوں کے بڑھتے رجحان پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔کمیٹی نے اس معاملے پر شدید خدشات کا اظہار کیا۔پاکستان سٹیل مل کے سی ای او بارے سوال پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ تقریبا 4 ماہ سے سی ای او کی پوزیشن خالی ہے۔حکام نے بتایا کہ رولز کے مطابق 14 دن میں سی ای او کی تعیناتی ہوجانی چاہئے۔

چئیرپرسن کمیٹی نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل کے سی ای او کی تعیناتی کو جلد سے جلد یقینی بنایا جائے۔ایڈیشنل سیکریٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل مل کے سی ای او کی تعیناتی بارے فیصلہ کابینہ کا اختیار ہے۔کمیٹی نے پاکستان سٹیل مل کے مسائل پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اگلی میٹنگ نگران وزیر برائے صنعت و پیداوار اور سیکریٹری کو طلب کرلیا۔

ان کی غیر موجودگی کی وجہ سے کمیٹی نے پاکستان اسٹیل مل سے متعلق معاملات پر بحث 2 ہفتوں کیلئے موخر کردی۔ کمیٹی نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل میں چوریوں اور اس کے مستقبل، اس کے ملازمین اور اس کے اثاثوں اور پلان کے بارے میں بریفنگ نگران وزیر برائے صنعت و پیداوار اور سیکریٹری کے سامنے سنیں گے۔کمیٹی نے پاکستان اسٹیل مل کو اگلی میٹنگ میں مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کے احکامات جاری کئے۔

اجلاس میں ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ، نیشنل فرٹیلائیزرز مارکیٹنگ لمیٹڈ اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے ذمہ واجب الادا ادائیگیوں کے بارے میں بحث ہوئی۔یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے حکام نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ اس معاملے کے حل کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزارت خزانہ ہمارے زریعے یا براہ راست ٹریڈ کارپوریشن کو ادائیگی کرے۔

کمیٹی ممبران نے کہا کہ یہ معاملہ جلد سے جلد حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وقت کے ساتھ ساتھ سود بھی بڑھتاجائےگا۔سینیٹر محمد عبدالقادر نے ایڈیشنل سیکریٹری صنعت اور پیداوار کو تجویز دی کہ بینکس کے صدور کو بلا کر ان سے سود پر کٹ لگانے کی بات کریں۔نیشنل فرٹیلائیزر مارکیٹنگ لمیٹڈ میں کنٹریکٹ پر رکھے گئے ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے اور ان کی سروسز کو ریگولر کرنے کے حوالے سےنیشنل فرٹیلائیزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ ادارے میں 600 کنٹریکٹ ملازمین تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ کچھ چھوڑ کر چلے گئے جب کہ کچھ کو فارغ کیا گیا جس کے بعد اب کنٹریکٹ ملازمین کی تعداد 300 ہے۔انہوں نے بتایا کہ نہ تو ان کو فارغ کر سکتے ہیں اور نہ مستقل کیونکہ ادارے کی ضرورت سے ان ملازمین کی تعداد زیادہ ہے۔150 ملازمین ادارے کی آپریشن کیلئے کافی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملازمین کی تنخواہ میں 30 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے لیکن ریگولرائیزیشن کا معاملہ التوا کا شکار ہے۔اس حوالے سے حکومت کی طرف سے جو بھی احکامات آئیں گی اس کے مطابق عمل کریں گے۔