الیکشن کمیشن نے اے این پی کو جرمانے کے ساتھ لالٹین کا انتخابی نشان دیدیا

اے این پی کو 20ہزار روپے جرمانے کے ساتھ 3ماہ میں انٹراپارٹی انتخابات کروانے کا حکم

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 13 جنوری 2024 10:08

الیکشن کمیشن نے اے این پی کو جرمانے کے ساتھ لالٹین کا انتخابی نشان دیدیا
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13جنوری2024 ء) الیکشن کمیشن نے اے این پی کو جرمانے کے ساتھ لالٹین کا انتخابی نشان دیدیا۔الیکشن کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا فیصلہ سنا تے ہوئے اے این پی کو 20ہزار روپے جرمانہ بھی کیا ۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ عام انتخابات کا شیڈول دیا جاچکا ہے لیکن ہم اے این پی کی درخواست کو مان رہے ہیں اور حکم دے رہے ہیں کہ عوامی نیشنل پارٹی 10مئی تک انٹرا پارٹی انتخابات کرائے ۔

عوامی نیشنل پارٹی تین ماہ میں انٹراپارٹی انتخابات ہر صورت کروائے ۔واضح رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کو انٹراپارٹی انتخابات نہ کروانے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے پارٹی صدر اسفندیارولی کو نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اے این پی نے تاحال انٹراپارٹی الیکشن نہیں کروائے ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کوانٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پرانتخابی نشان الاٹ نہیں کیاتھا۔

الیکشن کمیشن کے نوٹس کے جواب میں عوامی نیشنل پارٹی نے الیکشن کمیشن سے مزید مہلت مانگی تھی۔گزشتہ سماعت پرالیکشن کمیشن میں اے این پی انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں میاں افتخار کی 6 ماہ کی مہلت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر کاکہنا تھاکہ کوئی ایکسکیوز نہیں ہے کہ انٹراپارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں، لگتا نہیں کہ آپ اگلا الیکشن اپنے نشان پر لڑ پائیں گے، ہوسکتا ہے اے این پی کو توسیع ملے، ہو سکتا ہے نہ دیں، آپ کو تو ساڑھے تین سال بعد ہی انٹراپارٹی الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے تھی۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ پانچ سال کے بعد تو کمیشن انٹراپارٹی الیکشن کی توسیع نہیں دے سکتا۔الیکشن کمیشن میں اے این پی کے وکیل کا موقف تھا کہ عام انتخابات ہو رہے ہیں، اگر انٹرا پارٹی الیکشن کروائیں گے تو معاملہ الجھ جائے گا۔الیکشن کمیشن نے اے این پی انٹر پارٹی الیکشن کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے مزید13دیگرسیاسی جماعتوں کوانٹراپارٹی انتخابات نہ کروانے پر ڈی لسٹ کردیاتھا۔فیصلے میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017کے سیکشنز208،209،210 کے تحت سیاسی جماعتیں انتخابات کروانے میں ناکام رہیں۔