ایرانی حملہ ان کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتاہے،حنا ربانی کھر

ایران اس وقت دنیا میں پہلے ہی تنہا ہے اور پاکستان اس کی ہرمحاذ پر مدد کرتا ہے،سابق وزیر خارجہ کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 18 جنوری 2024 11:11

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18جنوری2024 ء) سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے ایران کی جانب سے پاکستان میں در اندازی پر کہا ہے کہ ایرانی حملہ ان کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے ۔ ایران اس وقت دنیا میں پہلے ہی تنہا ہے اور پاکستان اس کی مدد کرتا ہے۔ یہ غیرمنطقی، غیرقانونی، غیرذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز حملہ ایران کے اندرونی معاملات کی وجہ سے کیا گیا۔

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے حملے کیخلاف فوری طورپرسخت سفارتی ردعمل دیا ۔ واضح رہے کہ ایران نے دو روز قبل بلوچستان کے سرحدی علاقے میں میزائل اور ڈرون حملے کر کے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔ پاکستان نے ایرانی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی اور دو طرفہ تعلقات کے منافی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں فوری طور پرایران میں تعینات اپنے سفیر مسعود ٹیپو کو وطن واپس بلا لیا تھا جب کہ ایرانی سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا تھا جبکہ آج علی الصبح پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں آپریشن مرگ بر ،سرمچار کے ذریعے ایران کو جواب دیتے ہوئے ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے۔

اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام مرگ بر،سرمچاررکھا گیا۔ سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے۔ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کاغیر متزلزل عزم ہے۔