غریب شخص کی پندرہ سالہ بیٹی سے اجتماعی جنسی زیادتی

جمعرات 18 جنوری 2024 21:34

غریب شخص کی پندرہ سالہ بیٹی سے اجتماعی جنسی زیادتی
چناری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2024ء) جہلم ویلی کے گائوں کھچا دولڑی کے رہائشی غریب شخص کی پندرہ سالہ بیٹی سے اجتماعی جنسی زیادتی کی ڈاکٹرز نے تصدیق کرتے ہوئے مزید چیک اپ کے لیے بچی کو سی ایم ایچ مظفرآباد ریفر کردیا ،زیادتی کا شکار بچی مسماة(س) دختر محمد رفیق اور اس کا غریب والد محنت ،مزدوری چھوڑ کر انصاف کے لیے دربد ر ہو گئے جبکہ واقعہ کو مبینہ طور پر دبانے والے جرگہ دار اہم شخصیت کی سفارش لیکر روزانہ تھانہ چناری کے چکر لگا کر ایف آئی آر کے اندراج کو روکنے میں مصروف،عوامی حلقوں کی تشویش میں دن بدن مزید اضافہ،چیف جسٹس صاحبان سپریم کورٹ ،ہائی کورٹ آزاد کشمیر اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ،ایس پی جہلم ویلی مظلوم کو فوری انصاف دلانے کے بجائے واقعہ ہائی لائٹ کرنے پر نجی محفل میں صحافیوں پر تنقید کے تیر برسانے اور ناراضگی کا اظہار کرنے لگے۔

(جاری ہے)

انتہائی ذمہ دار زرائع نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال ہٹیاںبالا میں متاثرہ بچی کے میڈیکل کے بعد ڈاکٹرز نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ سال مثاترہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی ڈاکٹرز نے میڈیکل کے بعد مزید چیک اپ /ٹیسٹ کے لیے بچی کوسی ایم ایچ مظفرآباد ریفرکردیا ہے بچی کی میڈیکل رپورٹ مثبت یا منفی آنے کے حوالہ سے چناری پولیس تاحال خاموشی اختیار کر تے ہوئے جنسی زیادتی کی رپورٹ موصول نہ ہونے کا موقف اختیار کیے ہوئے ہے واقعہ کے منظر عام پر آنے کے کئی روز بعد بھی جنسی زیادتی کرنے والے ملزمان،ان کے سہولت کار جرگہ داروں کے خلاف تھانہ چناری کی طرف سے ایف آئی آر کا اندراج نہ ہونا جہلم ویلی میں غریب کو انصاف کی فوری فراہمی پر بڑا سوالیہ نشان ہی دوسری طرف ایس پی جہلم ویلی نے مظلوم بچی اور خاندان کوفوری انصاف فراہم کرنے کے بجائے نجی محفل میں جہلم ویلی کے صحافیوں کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے ایس پی جہلم ویلی نے ایک نجی محفل میں ڈولڑی واقعہ پر وہی موقف اختیار کیا جو گذشتہ روز واقعہ کو دبانے والے جرگہ داروںاور انکی حامیوں نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کیا تھا ایس پی جہلم ویلی کا نجی محفل میں یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کوئی واقعہ ہو صحافی خبر لگانے کے بجائے پہلے ہمیں بتائیں میڈیا میں واقعات لانا درست عمل نہیں ہے اس طرح سے علاقہ کی بدنامی ہوتی ہے یونین آف جر نلسٹ ضلع جہلم ویلی کے صدر،سابق صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا اعجاز احمد میر نے جنسی زیادتی کا شکار بچی کو انصاف کی عدم فراہمی اور ایس پی جہلم ویلی کے نجی محفل میں صحافیوں کے حوالہ سے ریمارکس پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مظلوم کو انصاف کی فراہمی تک ہماری جہدوجہد جاری رہے گی جب تک زیادتی کا شکار بچی اور اس کے خاندان کو انصاف نہیں مل جاتا اس وقت تک جہلم ویلی کے صحافی چین سے نہیں بیٹھیںگے پولیس جن کیسوں پر پردہ ڈال چکی تھی، انھیں افواء اور جھوٹ کہتی تھی ہم نے ان کیسز کو منظر عام پر مثبت صحافت کے زریعہ لایا جس کے باعث دو قتل ہونے والے افراد کے قاتل گرفتار ہوئے ایک جنسی زیادتی کیس جب صحافیوں نے ہائی لائٹ کیا تو ایف آئی آر بھی درج ہوئی ملزم گرفتار ہوا اور حال ہی میں عدالت نے اسے سزائے موت سنائی آج بھی پولیس ماضی کی طرح موقف اختیار کیے ہوئے ہے کہ کچھا ڈولڑی میں یہ زیادتی کا معاملہ نہیںہے اگر پولیس مظلوم کو فوری انصاف فراہم کرے تو ہمیں بھی کوئی شوق نہیں کہ ہم اپنے علاقہ کو پرنٹ اور سوشل میڈیا پر دنیا بھر میں بدنام کرتے رہیں جب پولیس مظلوم کو انصاف فراہم نہیں کرتی تب پھر ہمیں قتل اور جنسی زیادتیوں کے کیسز کو منظر عام پر لانا پڑتا ہے جہلم ویلی کے صحافیوں کا یہ عزم ہے کہ علاقہ سے ایسے جرائم کے خاتمہ کے لیے تمام تر دبائو،جھوٹے الزامات اور دھمکیوں کے باوجود ملزموں کو قانون کے مطابق سزائیں دلواتے رہیں گے ۔

۔۔۔۔