ایران اور پاکستان کی جانب سے حملوں میں بلوچ قوم کی نسل کشی کی جارہی ہے، نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی

جمعہ 19 جنوری 2024 22:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2024ء) شہید نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان دونوں ممالک کی جانب سے کئے جانے والے حملوں میں بلوچ قوم کی نسل کشی کی جارہی ہے اور اس پر پاکستان میں جو شادیانے بجائے جارہے ہیں وہ ندامت کی بجائے بلوچوں کے کشت و خون پر بجائے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم کو پہلے اپنے ملک میں زندہ رہنے کا حق نہیں دیا جارہا تھا اور ان کی قتل و غارت گری کی جارہی تھی جس طرح ایران نے بلوچستان میں نہتے بلوچوں پر حملہ کرکے بلوچوں کے خون سے ہولی کھیلی ہے اور اس کے بعد پاکستان کی جانب سے ایران کے علاقے میں رہائش پذیر بلوچستان کے بلوچوں پرحملہ کرکے انہیں دوسرے ملک کی سرزمین پر زندہ رہنے کے لئے بھی نہیں چھوڑا جارہا کیونکہ ایران شروع سے ہی بلوچوں کا مخالف رہا ہے کیونکہ شاہ ایران نے اپنے دور اقتدار میں بلوچوں کی نسل کشی کے لئے ہیلی کاپٹر اور اسلحہ فراہم کیا تھا اور ایک بار پھر ایران نے اپنی پرانی روش کو برقرار رکھتے ہوئے بلوچستان کی سرزمین پر حملہ آور ہوکر بلوچوں کے خون سے ہولی کھیل کر بلوچوں کی سرزمین کو لہو لہان کردیاہے اور پاکستان نے جو اس کے رد عمل میں اقدام اٹھایا ہے وہ بھی بلوچوں کی نسل کشی کرنے کے لئے کیا گیا ہے اور دوسرے ملک کی سرزمین پر بیٹھے ہوئے بلوچوں کو وہاں پر بھی زندہ رہنے کا حق نہیں دیا گیا اور ان کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اس پر ندامت کی بجائے ملک میں شادیانے بجا کر خوشیاں منائی جارہی ہیں یہ خوشیاں بلوچوں کی خونریزی پر ہیں یا دنیا کو دکھانے کے لئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی جانب سے حملہ کرکے بلوچوں کی نسل کشی کی جارہی ہے اس لڑائی میں بلوچ قوم کو سمجھ جانا چاہئے کہ یہ دونوں ملکوں کی جانب سے ایک ڈرامہ ہے کیونکہ دونوں بلوچوں کی نسل کشی پر تلے ہوئے ہیں اور یہ دونوں بلوچ کی نسل کشی کرکے اپنے دل کی تسکین حاصل کرنا چاہتے ہیں۔