نیشنل پارٹی کے قول وفعل میں تضاد ہے وہ سیاست کے نام پر بزنس کررہی ہے ، میراسداللہ بلوچ

نیشنل پارٹی کے دور کا ایک بھی کام مکمل نہیں ہوا، سکیموں کے نام پر صرف کمائی کی گئی، ذاتی زندگیوں کو پررونق بنایا گیا، رہنماء بی این پی عوامی

ہفتہ 20 جنوری 2024 21:20

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2024ء) بی این پی عوامی کے مرکزی صدر وسابق صوبائی وزیر و حلقہ پی بی 29 سے امیدوار میراسداللہ بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کے قول وفعل میں تضاد ہے نیشنل پارٹی سیاست کے نام پر بزنس کررہی ہے عوام اسکے دور اور ہمارے دور کا موزانہ کریں انہیں خود یہ بات سمجھ آ جائے گی کہ یہ عوام کے نام پرکاروبار کرنے والی پارٹی ہے 2013 سے 2018 تک انکے جتنے بھی اسکیمیں تھیں انکے پیسوں سے یہ بنگلے بنا گئے اور اسکیمیوں کو نامکمل چھوڑ کرانکو کھنڈرات میں تبدیل کردیا جو جگہ جگہ موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار بی این پی عوامی کے مرکزی صدر نے بونستان میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر عبد الحمید سکنہ دازی بونستان حمیداللہ اور محمد ایوب کی سربراہی میں علی ، عبد الوہاب، حبیب اللہ، سعیداللہ، امان جان، مصور، حلال احمد، خلیل احمد، محمد علی، عبد الحق، عقیل احمد، صغیر احمد سمیت 55 افراد کے ساتھ جبکہ اقبال عبدالغفور اور استاد امیر بخش کی قیادت میں عبد الحق، عبد الوہاب، حبیب اللہ، عدیل احمد، جاوید علی، عبید محمد، لعل جان، وسیم احمد، خیر بخش، عبید، زبیر لطیف سمیت 80 افراد نے جبکہ محمد امین اور فدا نے 10 افراد کے ساتھ، حاجی اسحاق نے 5 افراد کے ساتھ، یوسف امام کی قیادت میں محمد طیب ولد رحیم بخش کی سربراہی میں جمیل احمد، مقبول احمد، عارف ولد محمد یوسف، ابوبکر نے ایراپ سے 55 افراد کے ساتھ جبکہ حاجی یوسف کی سربراہی میں سجاد یوسف، صلاح الدین، عدیل، لطیف، رشید اور حمزہ نے 15 افراد کے ساتھ، نزیر احمد ولد حاجی حسین کی سربراہی میں سعداللہ، انور، نے 8 افراد کے ساتھ، حیات ولد موسیٰ نے اپنے 12 افراد کے ساتھ، آصف علی، ناصر علی، اور سہیل احمد نے 10 افراد کے ساتھ ابوذر ولد فضل کریم نے 8 افراد کے ساتھ، نیشنل پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں سے استعفیٰ دے کر بی این پی عوامی میں شمولیت کا اعلان کردیا جلسہ سے بی این پی عوامی کے نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ این اے 258 نوراحمد بلوچ امیدوار برائے حلقہ پی بی 30 ٹو شکیل احمد قمبرانی بی این پی عوامی کے مرکزی کمیٹی کے رکن نثاراحمد حاجی محمد یسین زہری عطاء مہر اور دیگر نے بھی خطاب کیا نیشنل پارٹی اور دیگر مختلف جماعتوں سے اہم شخصیات نے بی این پی عوامی کے آئین و منشور سے اِتفاق کرتے ہوئے میر اسداللہ بلوچ کی قیادت میں بی این پی عوامی میں شمولیت اختیار کرلیا بی این پی عوامی کے مرکزی صدر میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ ہماری سوچ اور نیشنل پارٹی والوں کی سوچ میں واضح فرق ہے وہ عوام کے نام پر بزنس کرتے ہیں اور ہم نے خدمت کا راستہ اختیار کر کے پنجگور کو آج ایک روشن مستقبل کی طرف روشناس کرادیا ہے ہر جگہ ہر محلے میں بی این پی عوامی کی کارکردگی کا ڈھنکا بجھتا ہے جو خود اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ بی این پی عوامی اور نیشنل پارٹی کی سیاست میں واضح فرق ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے جو اسکیمیں منظور کی ہیں انکو مکمل بھی کیاہے نیشنل پارٹی کے دور کا ایک بھی کام مکمل نہیں ہے نیشنل پارٹی نے سکیموں کے نام پر صرف کمائی کی، ذاتی زندگیوں کو پررونق بنایا ،عوام کی حالت زار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ پنجگور کے غیور عوام 8 فروری کو شعوری فیصلہ کریں اور کاروباری طبقہ کو موقع نہ دیں کہ وہ ایک بار پھر چور دروازے سے گھس کر عوام کے احساسات کو روندیں میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ آج جس جگہ بی این پی عوامی کا عظیم الشان شمولیتی جلسہ ہے اس علاقے میں 50 کروڑ روپے کی ترقیاتی اسکمیں منظور کی ہیں جن میں روڑ ہسپتال واٹر سپلائی اسکیمیں شامل ہیں نیشنل پارٹی باقی پنجگور کو چھوڑ کر صرف بونستان میں ایک اسکیم کی نشاندہی کرائیں تو عوام ان کو دونوں ہاتھوں سے سلام کرے گی عوام نیشنل پارٹی کو موقع نہ دیں یہ ایک قاتل پارٹی ہے جو اپنے اقتدار کے لیے سروں کا سودا لگانے سے بھی دریغ نہیں کرتا ہے اس پارٹی کا ماضی گواہ ہے اس نے اقتدار کے لیے کس طرح بلوچستان کو لہولہاں کیا تھا عوام سوچ سمجھ اپنا ووٹ استعمال کریں اور بی این پی عوامی کی ترقی پسند سوچ کو سپورٹ کریں بی این پی عوامی کے پاس ویڑن اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت ہے انہوں نے کہا کہ بونستان میں گرینڈ شمولیتی جلسہ کامیابی کی نوید ہے ۔