نااہلی کیس:سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی سپیکرکو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا
منگل 23 جنوری 2024 21:20
(جاری ہے)
لشکری رئیسانی کے وکیل نے دلائل دیے کہ قاسم سوری غیر قانونی طور پر عہدے پر براجمان رہے، انہوں نے اسٹے پر عہدہ انجوائے کیا اور ان سے مراعات اور فوائد واپس ہونے چاہئیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے قاسم سوری کے وکیل سے کہا کہ قاسم ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، ان کے بارے میں یہ تجویز دی گئی کہ آئین شکنی کی کارروائی کی جائے، کیوں نہ قاسم سوری کیخلاف آئین شکنی کی کارروائی کریں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے قاسم سوری کی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کی۔لشکری رئیسانی کے وکیل نے دلائل دیے کہ قاسم سوری غیر قانونی طور پر عہدے پر براجمان رہے، انہوں نے اسٹے پر عہدہ انجوائے کیا اور ان سے مراعات اور فوائد واپس ہونے چاہئیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے قاسم سوری کے وکیل سے کہا کہ قاسم ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، ان کے بارے میں یہ تجویز دی گئی کہ آئین شکنی کی کارروائی کی جائے، کیوں نہ قاسم سوری کیخلاف آئین شکنی کی کارروائی کریں۔وکیل نعیم بخاری نے بتایا کہ قاسم سوری کا مقدمہ دیگر کیسز کیساتھ عدالت نے یکجا کر دیا تھا۔حکم امتناع لینے کے بعد مقدمہ سماعت کیلئے مقرر ہی نہیں کرنے دیا گیا، سپریم کورٹ کے اندرونی سسٹم کیساتھ ہیراپھیری کی گئی، کونسا مقدمہ لگنا ہے کونسا نہیں سپریم کورٹ میں پہنچنے والے لمبے ہاتھ ختم کر رہے ہیں، مقدمات کیسے یکجا کرائے جاتے ہیں معلوم ہے 1982 سے وکیل ہوں، مقدمہ کیسے یکجا ہوا اور اتنا عرصہ مقرر کیوں نہ ہوا اپنی انکوائری بھی کرینگے، سپریم کورٹ استعمال ہو?ی تواسے ٹھیک کرنا ہوگا، یہ صرف ہمارا ادارہ نہیں سب کا ادارہ ہے، اسکی تباہی صرف ہماری نہیں سب کی تباہی ہے، جب اسمبلی تحلیل کی گئی کیا آپ اس وقت بھی حکم امتناعی پر تھی وکیل نعیم بخاری نے جواب دیا کہ جی اس وقت حکم امتناع پر تھے، میری نظر میں تو قاسم سوری کی نااہلی اور ان کے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا معاملہ اب غیر مؤثر ہو چکا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قاسم سوری نے حکم امتناع لے کر پوری اسمبلی کو انجوائے کیا، اب کہہ رہے ہیں اسمبلی ختم تو کیس غیر مؤثر ہوگیا، کیا ا?پ نے سپریم کورٹ میں مقدمہ نہ لگوانے کیلئے کوئی حربہ استعمال کیا سپریم کورٹ میں جو ہاتھ گھس گئے ہیں کونسا مقدمہ لگے کونسا نہیں یہ سب اب ہم روک رہے ہیں، اگر کچھ غلط ہوا تھا تو 2018 کا پورا الیکشن نکال کر دیکھیں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ عہدہ انجوائے کیا اور چلے گئے، قاسم سوری نے استعفی کب دیا وکیل نعیم بخاری نے جواب دیا کہ قاسم سوری نے 16 اپریل 2022 کو استعفا دیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ قاسم سوری نے غیر قانونی طور پر اسمبلی توڑی، ان کے بارے میں پانچ رکنی بنچ کے فیصلے میں آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کی کارروائی کی تجویز دی گئی، کیوں نا قاسم سوری کے خلاف سنگین غداری کی کارروائی کی جائے، جس کسی نے بھی آئین کی خلاف ورزی کی اس کو نتائج کا سامنا کرنا ہو گا۔سپریم کورٹ نے قاسم سوری کا کیس مقرر نا ہونے اور اسٹے برقرار رہنے پر رجسٹرار کو نوٹس کرتے ہوئے تین ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی اور قاسم خان سوری کے حریف لشکری رئیسانی کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔عدالت نے رجسٹرار آفس کو تین ہفتوں میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ بعد تک ملتوی کردی۔مزید اہم خبریں
-
لاہور میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے پولیس سب انسپکٹر کو قتل کردیا
-
تحریک انصاف مذاکرات نہیں ڈیل کی درخواستیں دے رہی ہے، وزیراطلاعات سندھ
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ"، بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
علی امین گنڈاپور پختونوں کے نام پر دھبہ اور غیرت پر سوالیہ نشان ہے
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
اگر 9 مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.