فیصل آباد، کاشتکاروں کو فروری کے آخرتک سورج مکھی کی کاشت یقینی بنانے کی ہدایت

پیر 12 فروری 2024 15:28

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 فروری2024ء) ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ترجمان نے گوجرانوالہ، لاہور، راولپنڈی ڈویژن کے کاشتکاروں کو فروری کے آخرتک سورج مکھی کی کاشت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے جنوبی علاقوں ملتان، بہاولپوراور ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں 13فروری، ساہیوال، فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن میں 15فروری تک کے ایام سورج مکھی کی کاشت کے لئے موزوں ہیں تاہم اگر کسی وجہ سے کاشتکار ان علاقوں میں فصل کاشت نہیں کرسکے تووہ مزید تاخیر نہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ فصل کی کاشت کے لئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ کیاجائے اور میرا و بھاری میرا زمین میں مقامی طور پرتیارکردہ ہائبرڈقسم ایف ایچ 33 اور بیرون ملک سے درآمد شدہ دوغلی اقسام کابیج 2 سے اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ استعمال کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار بوائی کے لئے ایسا ڈبلر استعمال کریں جس میں کھیلیوں کا درمیانی فاصلہ 23سینٹی میٹر یا9انچ ہواور ایک سوراخ میں کم از کم 2بیج ڈال کر بیجوں کو ہاتھوں سے ہلکی سی مٹی کی تہہ ڈال کر ڈھانپ دیں نیزاس کے بعد پانی اس طرح لگائیں کہ بیجوں تک پانی کی صرف نمی پہنچ سکے کیونکہ اس طریقہ کاشت میں بوائی سے پہلے کھیت کو پانی دینے کی ضرورت نہیں تاہم اگر بوائی بذریعہ ڈرل کرنی ہو تو 75سم یا2.5فٹ قطاروں کے درمیان فاصلہ رکھ کر مناسب وتر پر ڈرل کریں اور اگاؤ مکمل ہونے کے بعد دونوں صورتوں میں جب پودے4،5پتے نکال لیں تو فصل کی چھدرائی کریں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار اوسط ذرخیز زمین میں بوائی کے وقت پونے2 بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ جبکہ پہلے اور دوسرے پانی کے ساتھ آدھی بوری یوریا اور پھولوں کی ڈوڈیاں بنتے وقت ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کرکے 30من فی ایکڑ سے زیادہ پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔