پولیس اہلکارکوتھپڑمارنے کا کیس، فردوس عاشق نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی

پیر 12 فروری 2024 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 فروری2024ء) الیکشن کمیشن میں آئی پی پی رہنما فردوس عاشق اعوان کی جانب سے پولنگ ڈے پر پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کا کیس کی سماعت ہوئی۔ ممبر کے پی جسٹس (ر) اکرم اللہ کی سربراہی میں دو رکنی کمیشن سماعت ہوئی۔ فردوس عاشق اعوان نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں جب ووٹ کاسٹ کرنے گئی تو اہلکار ٹھپے لگا رہا تھا، میں نے پرزئڈنگ آفیسر سے شکایات کی تو انہوں نے کہا کہ یہ میرے نہیں سن رہے۔

ممبر پنجاب نے استفسار کیا کہ اگر کوئی بات نہیں سن رہا تو آپ تھپڑ ماریں گی ۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نہیں میں نے تھپڑ نہیں مارا،ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ میڈیم کی ویڈیو چلا دیں، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آپ ساتھ میں میری دی ہوئی وڈیو بھی چلا دیں، ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر آپ کی کوئی شکایات تھیں تو اور درج کراتی ، جبکہ ،پولیس حکام نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ تمام پولنگ اسٹشنرزپر پرامن پولنگ ہوئی سوائے متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کے ۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے پر فردوس عاشق اعوان سے 15فروری تک تحریری جواب طلب کر لیا گیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس بندہ بلانے یا کھٹکھٹانے پر آتے ہیں، الیکشن کمیشن کو ہمیں بھی سننا ہے، وردی میں ملبوس افراد کیوں ٹھپے پر ٹھپے لگا رہے تھے،میں الیکشن کمیشن کے بلاوے پر آئی ہوں، ابھی تو نوٹس آیا ، اس کی رپورٹ لینے آئے ہیں ، ابھی یہ جاننا ہے کہ کن وجوہات پر نوٹس بھیجا گیا ہے، قانون کا تحفظ کرنے کے بجائے کیوں کسی جماعت کے سہولت کار بنے ہوئے تھے، غیر قانونی کام کرنے والے یونیفارم والوں کا علاج کس نے کرنا ہے، قانون نہیں کریگا تو عوام نے ہی کرنا ہے۔

بعد ازاں استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان کو گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا،درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سیالکوٹ میں مقدمہ درج ہے ،متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتی ہوں ،گرفتاری سے روکنے کے احکامات جاری کئے جائیں ۔