انتخابات میں دھاندلی کو سمیٹنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر

بلوچستان میں ہڑتالوں اور احتجاج سے معاملات زندگی شدید متاثر ہیں‘ قومی شاہراہیں بند ہیں اور نیشلسٹ پارٹیاں سڑکوں پر ہیں۔ سابق سینیٹر کا پیغام

Sajid Ali ساجد علی بدھ 14 فروری 2024 15:54

انتخابات میں دھاندلی کو سمیٹنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 فروری 2024ء ) سابق سینیٹر اور سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کو سمیٹنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ قومی میڈیا پر کم توجہ ہے لیکن انتخابات کے بعد سے اب تک صوبہ بلوچستان میں ہڑتالوں اور احتجاج سے معاملات زندگی شدید متاثر ہیں، جہاں قومی شاہراہیں بند ہیں اور نیشلسٹ پارٹیاں سڑکوں پر ہیں اور انتخابات میں دھاندلی کو سمیٹنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

علاوہ ازیں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے عام انتخابات سے متعلق چیف جسٹس پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ آئین کی پہلی سطور میں کہا گیا ہے "تمام کائنات کی حکمرانی خدا تعالی کے پاس ہے اور اقتدار عوام کی منشاء کے مطابق اُن کے منتخب کردہ نمائندوں کے ذریعے ہی کیا جائے گا اور یہ ایک مقدس فریضہ ہو گا"۔

(جاری ہے)

مصطفیٰ نواز کھوکھر مزید لکھتے ہیں کہ قاضی العدل صاحب! جاگیں اور دیکھیں کہ عوام کی منشاء پر کیسے کھُلے عام ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔
 
قبل ازیں اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 اور 48 سے آزاد امیدوار مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ میں اپنی شکست کو کھلے دل سے تسلیم کرتا ہوں لیکن یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار علی بخاری کو حلقہ ۴۸ اسلام آباد کی سیٹ ہرا دی گئی ہے جب کہ وہ واضح جیتے ہوئے تھے اور جن موصوف کو نتیجہ بدل کر جتایا گیا ہے وہ دوڑ میں کہیں بھی نہ تھے، اسی طرح شعیب شاہین بھی حلقہ ۴۷ سے واضح برتری کے ساتھ جیت چکے ہیں لیکن نتائج ان کے بھی حوالے نہیں کیے جا رہے، یہ بدترین دھاندلی اور آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔