تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کہ قانون میں ترمیم کرنے والوں کو کسی بھی طور برداشت نہیں کیا جائے گا، ذوالفقارعلی طارقی قادری

جمعہ 23 فروری 2024 21:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2024ء) اہلسنت و جماعت کے رہنما ء ذوالفقار علی طارقی قادری سلسلہ قادریہ کے خلفیہ فقیر امتیازحسین سروری قادری علامہ حافظ عبدالقدوس قادری خانقاہ عالیہ قادریہ کے خلفیہ آغا عبدالغفور قادری خلیفہ میاں حضور ڈاکٹر مزمل حسین قادری ڈاکٹر میر شبیر احمد کھوسہ سیاسی و سماجی رہنما ڈاکٹر محمد ظاہر لانگو آفاق احمد قادری محمد رمضان قادری حاجی محمد شریف چشتی لانگو امداد علی قادری محمد حسنین کھوکھر نے آستانہ عالیہ فیضان اولیا میں محفل گیارہویں شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کہ قانون میں ترمیم کرنے والوں کو کسی بھی طور برداشت نہیں کیا جائے گا ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کو اشتعال دلایا جا رہا ہے ہم ہر تکلیف برداشت کر سکتے ہیں لیکن ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں کوئی بات برداشت نہیں کر سکتی تحفظ ناموس رسالت تحفظ صحابہ تحفظ قران تحفظ اہل بیت تحفظ مساجد و مدارس کسی بھی قربانی سے ہم ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گیمذہبی تنظیموں کی ووٹوں پر ڈاکہ ڈالنے کا مقصد قادیانیت کے لیے راہ ہموار کرنا ہے انہوں نے کہا کہ اکابرین اہل سنت نے مسلمانوں کو قادیانیوں کے گمراہ کن عقائد فتنہ پردازیوں اور شرانگیزیوں سے آگاہ کیا پاکستان کی تاریخ میں اسمبلی فلور پر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے سب سے پہلے مسلمان کی تعریف کو آئین کا حصہ بنانے کا مطالبہ کرنے والے علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی کی پیش کردہ قرار کے نتیجے میں 7 ستمبر 1974کو ملک کی منتخب پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو ان کے کفریہ عقائد کی بناپر غیر مسلم اقلیت قراردیا اور یوں نوے سالہ فتنہ اپنے منطقی انجام کو پہنچاعلماء اسلام کی گرفت اور پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلے کے بعد قادیانی جماعت نے اپنے لٹریچر کو چھپانے کی منظم کوشش کی اور اپنے اسلام دشمن عقائدپر تقیہ کا پردہ ڈال کر اہل اسلام میں نقب زنی کا عمل جاری رکھا ایسے میں ضرورت اس امرکی تھی کے قادیانیت کے کفروارتداد کو مستند شہادتوں کے ساتھ عوام کے سامنے لایاجائے اور شہادتیں بھی ایسی کہ ناقابل تردید ہوں لیکن مجبوری یہ تھی کہ قادیانی لٹریچر تک عوام تو کجا خواص کی بھی رسائی آسان نہیں تھی اور اگر خوش قسمتی سے قادیانی کتب و رسائل دستیاب ہو بھی جائیں تو قادیانی اپنے لٹریچر کے ہر نئے ایڈیشن میں تحریف کا فریضہ باقاعدگی سے سرانجام دیتے رہتے ہیں پھر دور جدید میں عوام کے پاس وقت کی بڑی قلت ہے کہ مرزائی لٹریچر کی ورق گردانی کرکے اس میں سے حقائق تلاش کریں جہاں تک قادیانی لٹریچر کے مطالعہ کا ہمیں اتفاق ہوا ہمیں اِن میں اجرانبوت و وفات مسیح کی کج بحثیوں جھوٹے الہامات نہ پوری ہونے والی پیشین گوئیوں علماو مشائخ کے خلاف دشنام طرازیوں سیدنا مسیح علیہ السلام پر توہین آمیز تبرے پادری عبداللہ آتھم سے ہونے والے مناظرے اور محمدی بیگم کی مناکحت کی جھوٹی تاویلات کے علاوہ کچھ بھی نظر نہیں آتا علم و حکمت ہو بھی تو کیونکر کہ خدا جب ایمان لیتا ہے تو عقل و حکمت چھین لیتا ہے مرزا کے ساتھ بھی یہی ہوا آج مرزا اور اس کے متبعین دین و دنیا دونوں میں ذلیل و خوار اور راندہ درگاہ ہیں مرزا کے رنگ برنگے ماضی اس کے جھوٹے دعوں تحریروں جھوٹی وحی و الہامات اور پیشین گوئیوں کا تجزیہ ہمیں یہ نتیجہ اخذ کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ وہ ایک باخبر کذاب تھااوروہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی دھوکہ دے رہا تھا اس نے خدا کے نام اور جعلی نبوت کو سامراجی مقاصد کی تکمیل میں استعمال کیااور اس کے اِس تمام کاروبار کا مقصد ذاتی عظمت اور مذہب کے نام پر دولت و شہرت اکٹھی کرنا تھا قادیانیوں کی انجیل تذکرہ میں وہ لغویات اور احمقانہ پن ہے جو کسی اہم شخص کی سوانح عمری اور تاریخ میں ہرگز نہیں ملتا مرزا قادیانی کی جھوٹی وحی عربی اردو فارسی انگریزی،عبرانی ہندی اور پنجابی زبان میں ہے زبان گھٹیا مبہم عامیانہ گندی اور غلط ہیحقیقت میں اس کا بڑا حصہ لغو اور بے معنی فقرات پر مشتمل ہے جس کے کوئی واضح معانی نہیں ہیں پھر بھی قادیانی ذریت اس کے بیانات کی مختلف تاویلات پیش کرکے مرزا کی جھوٹی نبوت ثابت کرنے اور امت مسلمہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہیچنانچہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ قادیانیوں کی اسلام دشمن سرگرمیوں اوران کے اسلام کی خلاف ہرزہ سرائیوں مضحکہ خیزیوں اور کفریہ عقائد و عزائم کا بھر پور محاصرہ کیا جائے اور ان کیلئے راہ فرار کے تمام دروازے بند کردیئے جائیں اور قادیانیت کی حقیقی گھناونی تصویر اوراسلام دشمن شرمناک کردار لوگوں کے سامنے رکھاجائے،آج اس کام کیلئے ہم سب کو اپنا بھرپور فعال اور متحرک کردار ادا کرنا ہوگا دعا ہے کہ اللہ کریم فتنہ قادیانیت کی سرکوبی اور بیخ کنی کیلئے ہمیں بھی اپنے اسلاف کی طرح سرفروشانہ کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بحر مت خاتم النیین سید المرسلین وعلی و آلہ و اصحابہ اجمعین۔