سگریٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کے فیصلے سے محصولات میں نمایاں اضافہ اور سگریٹس کی کھپت میں کمی ہوئی ہے، ملک عمران احمد

اتوار 25 فروری 2024 18:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2024ء) غیر سرکاری تنظیم کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ڈائریکٹر ملک عمران احمد نے کہا ہے کہ حکومت کے سگریٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کے فیصلے سے محصولات میں نمایاں اضافہ اور سگریٹس کی کھپت میں کمی ہوئی ہے۔ اتوار کو یہاں جاری اپنے ایک بیان میں ملک عمران احمد نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی سالانہ رپورٹ 2022-23 کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مجموعی وصولی میں سگریٹ کا چالیس فیصد شیئر ہے، جس میں ٹاپ ٹین سیکٹرز کا حصہ تقریبا 94 فیصد ہے۔

سگریٹ اس فہرست میں سرفہرست ہے جسکے بعد سیمنٹ کا حصہ 18.7 فیصد ہے۔ اس اضافے کی وجہ سگریٹ پر ایف ای ڈی کی شرح میں اضافہ کا نفاذ ہے۔ مالی سال2022-23 میں تین اہم پہلوں پر نظرثانی ہوئی جس سے تین سالہ جمود کا دور ختم ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایکسائز ڈیوٹی کی شرحوں میں اضافے کی وجہ سے سگریٹ کا استعمال کم ہوتا ہے، صحت سے متعلق مسائل میں نتیجہ خیز کمی صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے، جس سے صحت مند اور زیادہ پائیدار معاشرے میں مدد ملے گی۔

تمباکو کے استعمال میں کمی بھی صحت عامہ کے وسیع تر مقصد کے مطابق ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی ایک تحقیق میں تمباکو کے استعمال کے اہم معاشی اثرات کی طرف توجہ دلائی گئی ہے، جس کے مطابق2019 میں تمباکو نوشی کے نتیجے میں ہونے والی بیماریوں اور اموات سے منسلک اخراجات 615.07 ارب روپے ( 3.85 بلین ڈالر) تک پہنچ گئے جو مجموعی جی ڈی پی کے1.6 فیصد بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمباکو کی صنعت نے ایف ای ڈی کے اضافے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ اس کے نتیجے میں انڈسٹری بند ہو جائے گی تاہم ایف بی آرکے اعداد و شمار نے صنعت کے اس دعوے کو چیلنج کیا ہے جس میں ایف ای ڈی کا 40 فیصد حصہ نمایاں ہے۔ پاکستان ڈویلپمنٹ اپڈیٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں ماہرین نے ایف بی آر پر زور دیا ہے کہ وہ سگریٹ پر ایف ای ڈی میں اضافے کے لیے ورلڈ بینک کی سفارشات پر عمل درآمد کرے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ '' اگر پریمیم سگریٹ پر موجودہ شرح (تقریبا 16 روپے فی سگریٹ)کو سٹینڈرڈسگریٹ پر بھی لاگو کیا جائے تو جی ڈی پی کا0.4 فیصد کا خاطر خواہ ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول (ایف سی ٹی سی) کے رہنما خطوط تمباکو کے استعمال کو کم کرنے میں ایک بنیادی آلے کے طور پر ٹیکس کے اہم کردار پر بھی زور دیتے ہیں۔