مقبوضہ جموں وکشمیر میں بی جے پی کے ظالمانہ ہتھکنڈوں کی مذمت، مودی حکومت نے دفعہ370 کے معاملے پر ہمیں گمراہ کیا، عمر عبداللہ

اتوار 25 فروری 2024 19:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حق خودارادیت کے مطالبے کو دبانے کی کوششوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید بشیر اندرابی، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، خواجہ فردوس، محمد حسیب وانی، حفظہ بانو اور مولانا مصعب ندوی نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے لیے مودی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کی۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری مداخلت کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔ انہوں نے علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتحال سے فوری طورپرنمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں رونما ہونے والا ہر المناک واقعہ عالمی برادری کے لیے چشم کشاہونا چاہیے۔ بھارتی فوجیوں نے آج ضلع کولگام کے علاقے قائموہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران چار نوجوان گرفتار کرلیے۔

کشمیر میڈیا سروس کی ایک تازہ ترین تجزیاتی رپورٹ میں مقبوضہ علاقے میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے گٹھ جوڑ کے تحت زندگی کے تلخ حقائق کو بے نقاب کیاگیا ہے۔ رپورٹ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مظالم کا نشانہ بننے والے کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کیاگیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں قابض حکومت کی جانب سے علاقے میں مسلمانوں کی شناخت مٹانے کے لیے جاری مہم کا بھیانک رخ پیش کیا گیا ہے۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پراپنی کئی پوسٹوں میں بھارتی سیاسی قیادت کی سیاسی چالبازیوں اور وعدوں کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیاہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار ہیں۔ عمرعبداللہ نے کہاکہ انہیں اوردیگر لوگوں کو گورنر نے یقین دہائی کرائی تھی کہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ مودی حکومت نے کس طرح دفعہ370کی منسوخی سے پہلے انہیں گمراہ کیا اور دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370کے خاتمے سے کشمیریوں کو درپیش مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی۔