Live Updates

ھ*خواجہ آصف نے ایوان میں گھڑی لہرادی،اپوزیشن کے شورشرابے میں اجلاس آج جمعہ تک ملتوی

ؒخواجہ آصف کی تقریر کے دوران جمشید دستی نے کھڑے ہوکر جوتی لہرائی ،جواباً خواجہ آصف گھڑی ہاتھ سے اتار کر دکھاتے رہے

جمعرات 29 فروری 2024 20:35

Tاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 فروری2024ء) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے مابین شدید نعرے بازی اخر تک جاری رہی ،رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے ن لیگ کے رکن خواجہ آصف کی تقریر کے موقع پر کھڑے ہوکر اپنی جوتی لہرائی جس پر خواجہ آصف نے ہاتھسے گھڑی نکال کر لہرائی ،پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر علی خان نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابات کو خلاف قانون قرار دیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک احتجاج ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں ہم نے حلف اٹھا یا ہے کہ ہم آئین کی پاسداری کریں گے، انہوں نے کہا کہ یہ ایوان نامکمل ہے ہماری مخصوص نشستوں پر نامزد خواتین جیلوں میں بند ہیں اور جب تک وہ موجود نہ ہوں اس وقت تک سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب نہیں ہوسکتا ہے اس موقع پر بیرسٹر گوھر علی خان نے کہا کہ کہ ہمیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکا گیا ہمیں انتخابات کی کمپین کی اجازت نہیں دی گئی ہمارے پوسٹر گرائے گئے مگر اس کے باوجود عوام نے ہمیں بھاری مینڈیٹ دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام نے 180سے زائد نشستیں دی ہیں جو ہم سے چھینی گئی ہیں عوام جانتی ہے کہ قوم کا حقیقی لیڈر عمران خان ہے اس وقت ایوان میں جعلی مینڈیت کے حامل لوگ بیٹھے ہیں انہوں نے کہا کہ کہ سپیکر اور ڈپتی سپیکر کا انتخاب اس وقت ہوسکتا ہے جب اسمبلی مکمل ہو اور اس وقت اسمبلی مکمل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ ایوان نامکمل ہے جب تک ہمارے مخصوص نشستیں پوری نہیں ہوتی ہیں اس وقت تک یہ انتخاب نہیں ہوسکتا ہے اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی خواجہ آصف کھڑے ہوگئے اور بات کرنے لگے جس پر تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی دوبارہ اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کی جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کو نعرے بازی بند کرنے اور تقریر سننے کی درخواست کی تاہم اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی جاری رہی جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ اگر آپ لوگوں کا یہی رویہ رہا تو اس طرح یہ ایوان نہیں چل سکتا ہے آپ لوگوں کی بات سب سے اطمینان سے سنی ہے اپ دوسروں کی بات بھی سنے تاہم رکن اسمبلی گورہر ایون اوور گوہر علی خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر نعرے بازی اور شور کرتے رہے اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر علی خان کو دوبارہ بولنے کی اجازت دی تو انہوں نے کہاکہ ہم نے نکتہ اعتراض پر بات کی ہے اور قانون کے تحت نکتہ اعتراض پر کوئی بات نہیں کرسکتا ہے اگر اس کے علاوہ بات کرنا چاہتے ہیں تو کریں جس پر خواجہ آصف نے دوبارہ بات شروع کی مگر پی ٹی آئی کے اراکین نے دوبارہ شدید نعرے بازی شروع کی خواجہ آصف نے کہاکہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن میں تحریری طور پر یہ کہا ہے کہ ہم نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا ہے اور ہمیں خواتین کی مخصوص نشستوں کی ضرورت نہیں ہے اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید دستی نے جوتا نکال کر ہوا میں لہرایا جس پر خواجہ آصف نے جیب سے گھڑی نکال کر لہرائی جس کے بعد ددونوں جانب سے شدید نعرے بازی شروع ہوگئی جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس جمعہ کے روز 10بجے تک ملتوی کردیا۔

۔۔۔۔۔اعجاز خان
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات